رسائی کے لنکس

53 جنگی قیدیوں کی ہلاکت: روس اور یوکرین کا ایک دوسرے پر جیل پر بمباری کا الزام


 روسی وزارت فاع کی جاری ویڈیو سے لی گئی تصویر جس میں روسی فوجیں یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے پاور پلانٹ کا محاصرہ کیے ہوئے ہیں
روسی وزارت فاع کی جاری ویڈیو سے لی گئی تصویر جس میں روسی فوجیں یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے پاور پلانٹ کا محاصرہ کیے ہوئے ہیں

روس اور یوکرین ایک دوسرے پر مشرقی یوکرین میں اس جیل پر گولہ باری کا الزام عائد کر رہے ہیں جس میں درجنوں جنگی قیدی ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایسے قیدی بھی شامل تھے جن کو مئی میں ماریو پول کے محاصرے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں نے اس سے قبل بتایا تھا کہ مشرقی یوکرین میں یوکرین کی گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم 53افراد ہلاک اور 75 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔

کسی بھی فریق کے دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

یوکرین کی فوج نے اولینیفکا پر حملوں کے لیے کسی بھی طرح کے راکٹوں کے استعال سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ صرف روسی افواج ایسے حملے کرتی ہے۔ یوکرینی فوج نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے اس جیل میں قیدیوں کو ایذا پہنچانے اور انہیں پھانسیوں پر لٹکانے جیسے اپنے عمل کو چھپانے کے لیے یہاں راکٹ داغے ہیں۔

یوکرین کی فوج نے کہا ہے کہ روسیوں کی جانب سے یوکرین کو موردالزام ٹھہرانا اس کی غلط معلومات اور پروپیگنڈہ مہم کا حصہ ہیں۔

ادھر روس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس جیل پر حملے کو خونی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے جس کا مقصد ان کے نزدیک ہتھیار پھینکنے والے یوکرینی فوجیوں کی حوصلہ شکنی ہے۔

برطانوی وزارت دفاع نے جمعہ کو ٹوئٹر پراپنی تازہ انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا کہ روس اپنی جنگی حکمت عمی ایک بڑی تبدیلی لایا ہے، اس نے اپنی فرنٹ لائن کارروائیوں کے کچھ حصوں کی ذمہ داری روسی نجی ملٹری کمپنی ویگنر گروپ کو سونپ دی ہے۔

موریو پول، یوکرین
موریو پول، یوکرین

پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے روس کے لیے نجی کمپنیوں اورروسی ریاست کے درمیان روابط سے انکار کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ وزارت کے مطابق، اس قدام کی بڑی وجہ یہ ہے کہ روس کے پاس ممکنہ طور پر "جنگی پیادہ فوج کی انتہائی کمی واقع ہع گئی ہے ۔

"مارچ سے، روسی نجی فوجی کمپنی (پی ایم سی) ویگنر گروپ روسی فوج کے ساتھ مل کر مشرقی یوکرین میں کام کر رہی ہے،" برطانوی وزارت کی اس پوسٹ میں یہ بھی کہا کیا ہے کہ "واگنر کو ممکنہ طور پر فرنٹ لائن کے مخصوص شعبوں کے لیے عام فوج کی اکائیوں کے برابر ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔"

مزید واقعات

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعرات کو اپنے یومیہ خطاب میں کہا کہ ’’دنیا میں کوئی بھی دہشت گردی میں روس سے زیادہ حصّہ نہیں لیتا‘‘۔

انہوں نے کہا کہ " اس وقت عالمی سطح پر قانونی ردعمل کی حقیقی ضرورت ہے۔

زیلنسکی نے امریکی سینیٹرز کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے "متفقہ طور پر اس قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں امریکی محکمہ خارجہ سے روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔" اس فہرست میں روس کیوبا، شمالی کوریا، ایران اور شام میں شامل ہوگا۔

ہفتوں میں پہلی بار، روس نے جمعرات کو یوکرین کے دارالحکومت کیف اور شمالی چرنیہیو کے علاقوں پر میزائل حملے کیے، جس میں یوکرین نے الزام لگایا کہ یہ روس کے حملے کے خلاف مسلسل مزاحمت کے جواب میں کیا گیا ہے۔

یوکرین میں تباہ شدہ گھر کا منظر
یوکرین میں تباہ شدہ گھر کا منظر

یوکرین کے ایک علاقائی گورنر نے بتایا کہ روس نے بحیرہ اسود سے داغے گئے چھ میزائلوں کے ساتھ کیف کے علاقے پر حملہ کیا، جس میں 15 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے پانچ عام شہری تھے۔ یوکرین نے کہا کہ اس نے میزائلوں میں سے ایک کو مار گرایا، لیکن ماسکو کی افواج نے دارالحکومت کے باہر لیوٹیز گاؤں میں ایک فوجی کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا، جس سے ایک عمارت تباہ اور دو دیگر کو نقصان پہنچا۔

روس نے کسی ایک علاقے پر قبضہ کرنے یا زیلینسکی کی حکومت کو گرانے میں ناکامی کے بعد۔مہینوں پہلے کیف اور چرنیہیو کے علاقوں سے انخلاء کے

برطانوی فوج نے اندازہ لگایا کہ یوکرین نے مغربی فراہم کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے توپ خانے کا استعمال کرتے ہوئے نیپر کے پار کم از کم تین پلوں کو نقصان پہنچایا ہے جن پرروس اپنی افواج کی فراہمی کے لیے انحصار کرتا ہے۔

روسی حکام نے کہا ہے کہ ان کی افواج تباہ شدہ پلوں والے علاقوں کو عبور کرنے کے لیے دوسرے طریقے استعمال کریں گی۔

زیلینسکی کے مشیر آریسٹووچ نے تسلیم کیا کہ روسی افواج نے یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے پاور پلانٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم، انہوں نے اس کامیابی کو روسیوں کا کوئی بڑا معاملہ تسلیم نہیں کیا۔

(خبر کا مواد اے پی اور رائیٹرز سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG