رسائی کے لنکس

ذہنی امراض میں مبتلا افراد کو سزائے موت نہ دینے کا فیصلہ قابل تحسین ہے، اقوام متحدہ


نیو یارک میں اقوام متحدہ کی عمارت
نیو یارک میں اقوام متحدہ کی عمارت

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے پاکستان کی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جس کے تحت عدالت نے ذہنی امراض میں مبتلا افراد کو موت کی سزا دینے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

جنیوا سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق عالمی تنظیم کے ماہرین نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے اس بات کو سراہا کہ عدالت نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ ذہنی امراض میں مبتلا افراد کو سزائے موت دینے سے انصاف کے مقاصد حاصل نہیں ہوتے۔

یاد رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے دس فروری کو اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ اگر میڈیکل بورڈ اس بات کی توثیق کر دے کہ ملزم اپنے خلاف سزائے موت کے جواز کو سمجھنے سے قاصر ہے تو اسے ایسی سزا نہ دی جائے۔

اقوام متحدہ کے ماہریں نے کہا کہ یہ فیصلہ ایسے افراد کے حقوق کی حفاظت کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

انہوں نے پاکسانی حکام سے کہا کہ رحم کی اپیلیں سنتے وقت ملزموں کی ذہنی حالت کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔

اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے پاکستانی کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے یہ بھی کہا کہ اس کے مطابق اپنے قوانین میں تبدیلی کریں اور جیل کے مینیول کو بھی تبدیل کریں۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا کہ پیشہ وارانہ افراد پر مشتمل میڈیکل بورڈز قائم کیے جائیں اور انصاف کے نظام سے وابستہ ماہرین کو اس سلسلے میں ٹریننگ کے ذریعہ تفاصیل سے آگاہ کیا جائے۔

XS
SM
MD
LG