اقوام متحدہ کے تعلیم اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) کا کہنا ہے کہ شام کا قدیمی شہر، پلمیرہ اب بھی اپنی تاریخی ساکھ کا امین ہے، باوجود اس بات کے کہ داعش کے شدت پسندوں کے ہاتھوں اس نادر تہذیبی سرمائے کو بے انتہا نقصان پہنچ چکا ہے۔
یونیسکو کے نمائندے نے ابتدائی رپورٹ جاری کی ہے، جس سے قبل ادارے نے دو روز تک پلمیرہ کے قدیمی آثار کا جائزہ مکمل کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے تعلیم اور ثقافت کے ادارے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ’’حالانکہ متعدد قدیمی آثار تباہ ہوچکے ہیں، باوجود اس کے، مشن نے طے کیا کہ پلمیرہ کے آثار کی تاریخی شناخت اور شہرت بحال ہے‘‘۔
میوزئم کو نقصان
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کے ہمراہ، یونیسکو کے ماہرین نے پلمیرہ کے میوزئم اور آثار قدیمہ کے مقامات کا جائزہ لیا۔ اُن کو پتا چلا کہ میوزئم کے متعدد مجمسموں اور پتھر کے مزین نمایاں تابوت جسامت میں اتنے قدآور تھے کہ اُنھیں وہاں سے بحفاظت ہٹانا ممکن نہیں۔
آثار قدیمہ کے مقام پر ماہرین کو پتا چلا کہ قدیمی گزرگاہ اور احاطہ محفوظ ہیں۔
معائنہ کاروں نے ہلاک شدگان کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی، جنھیں ’رومن ایمپی تھیٹر‘ کے قریب قتل کیا گیا تھا، جس مقام کو داعش کے دہشت گردوں نے پھانسی گھاٹ کے طور پر استعمال کیا۔