امریکہ 2019 میں روس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والا ملک بن جائے گا۔ اس بات کا اعلان توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی IEA کے ایگذیکٹو ڈائریکٹر فاتح بیرال نے آج منگل کے روز ٹوکیو میں کیا۔
اُنہوں نے خبر رساں ادارے رائیٹر کو بتایا کہ امریکہ میں تیل کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اگر اس سال کے آخر تک نہیں تو اگلے سال امریکہ یقینی طور پر دنیا کا سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والا ملک ہو گا۔
گزشتہ سال کے آخر میں امریکہ میں خام تیل کی پیداوار ایک کروڑ بیرل یومیہ سے تجاوز کر گئی تھی جس کے بعد تیل کی پیداوار کے حوالے سے امریکہ سعودی عرب سے آگے نکل گیا۔ امریکہ کی توانائی سے متعلق اطلاعات کی انتظامیہ نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ امریکہ میں تیل کی پیداوار اس سال کے آخر تک ایک کروڑ 10 لاکھ بیرل یومیہ سے بڑھ جائے گی جس کے بعد وہ سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والے ملک روس کو بھی پیچھے چھوڑ جائے گا۔ روس میں تیل کی یومیہ پیداوار ایک کروڑ 10 لاکھ بیرل کے قریب ہے۔
فاتح بیرال کا کہنا ہے کہ امریکہ میں تیل کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہوتا رہے گا اور یہ 2020 سے پہلے اپنی اونچی ترین سطح تک نہیں پہنچے گی۔ اس میں آئندہ چار سے پانچ سال تک کمی ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
امریکہ میں تیل کی پیداوار میں اس قدر اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس اور اوپیک میں شامل تیل پیدا کرنے والے ممالک نے تیل کی قیمت بڑھانے کی خاطر پیداوار میں کمی کے اقدامات جاری رکھے ہیں۔
درایں اثناء امریکہ میں تیل کی درآمد میں پچھلے ہفتے 16 لاکھ بیرل یومیہ کی کمی واقع ہوئی جو مجموعی طور پر کم ہو کر 49 لاکھ 80 ہزار بیرل یومیہ پر پہنچ گئی ہے۔ تیل کی درآمد کی یہ شرح 2001 کے بعد سے کم ترین ہے۔
فاتح بیرال کو کہنا ہے کہ تیل کی پیداوار میں اضافہ صرف امریکہ میں ہی نہیں ہوا ہے بلکہ کینڈا اور برازیل نے بھی تیل کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ اُن کے مطابق IEA کو توقع ہے کہ امریکہ میں تیل کی مانگ 2018 کے دوران 14 لاکھ بیرل یومیہ کی سطح پر رہے گی۔