رسائی کے لنکس

سلامتی کونسل: یروشلم سے متعلق قرارداد پر رائے شماری آج متوقع


فائل فوٹو
فائل فوٹو

قرارداد مصر کی جانب سے پیش کی گئی ہے لیکن قوی امکان ہے کہ کونسل کا مستقل رکن ہونے کے ناتے امریکہ اس اسے ویٹو کردے گا۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیر کو ایک قرار داد پر رائے شماری متوقع ہے جس میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کی مخالفت کی گئی ہے۔

قرارداد مصر کی جانب سے پیش کی گئی ہے لیکن قوی امکان ہے کہ کونسل کا مستقل رکن ہونے کے ناتے امریکہ اس اسے ویٹو کردے گا۔

اطلاعات کے مطابق قرارداد کے مسودے میں امریکہ یا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لیے بغیر "یروشلم کی حیثیت سے متعلق حالیہ فیصلوں پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ "

مجوزہ قرارداد میں اقوامِ متحدہ کے تمام رکن ملکوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے سفارت خانے یروشلم منتقل کرنے سے گریز کریں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق قرارداد کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ ایسے کسی بھی فیصلے یا اقدام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی جس کا مقصد یروشلم کے مقدس شہر کی حیثیت تبدیل کرنا ہو اور ایسے تمام فیصلے یا اقدامات اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے خلاف تصور کیے جائیں گے۔

امریکہ نے تاحال اس مجوزہ قرارداد پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا ہے لیکن سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ قوی امکان ہے کہ امریکہ پیر کو ہونے والی رائے شماری کے دوران اس قرارداد کو ویٹو کردے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا موقف ہے کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کی وہاں منتقلی کا ان کا فیصلہ "مبنی بر حقیقت" ہے کیوں کہ ان کے بقول یروشلم نہ صرف تاریخی طور پر یہودیوں کا مرکز رہا ہے بلکہ اسرائیل کی جدید ریاست کا بھی دارالحکومت ہے۔

تاہم صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کی مسلم ملکوں کے علاوہ امریکہ کے بیشتر اتحادی یورپی ملکوں نے بھی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔

XS
SM
MD
LG