امریکہ کی مشیر برائے قومی سلامتی سوزن رائس نے بیجنگ کے دو روزہ دورے کے دوران اعلیٰ چینی حکام سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔
سوزن رائس نے چین کے اعلیٰ ترین سفارت کار ینگ جے چی سے جمعہ کو ملاقات کی۔ بعد ازاں صدر شی جن پنگ سے بھی ان کی ملاقات متوقع ہے۔
اگلے ماہ صدر شی جن پنگ واشنگٹن کا دورہ کر رہے ہیں اور دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام اس اہم دورے کی تیاری میں مصروف ہیں۔ سوزن رائس کا دورہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
یہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب چین کی معیشت سست روی کا شکار ہو رہی ہے جس سے دنیا بھر میں حصص کے بازاروں میں بحران کی کیفیت پیدا ہوئی ہے۔
صدر براک اوباما نے گزشتہ برس نومبر میں چین کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت دونوں ملکوں نے ماحول میں حدت پیدا کرنے والی گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ایک تاریخی معاہدے پر اتفاق کیا تھا۔
حالیہ مہینوں میں بحیرہ جنوبی چین کے متنازع علاقے میں بیجنگ کی طرف سے جزائر کی بحالی اور تعمیر کی سرگرمیوں سے امریکہ اور چین کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی۔
اختلافات کی دوسری پڑی وجہ وسیع پیمانے پر امریکہ کے وفاقی ملازمین کی معلومات کی چوری کا واقعہ تھا جس کا الزام چین میں مقیم ہیکرز پر عائد کیا گیا۔ تاہم بیجنگ نے اس الزام کی مکمل تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہیکنگ کے اس واقعے میں چین ملوث نہیں۔