رسائی کے لنکس

افغانستان: تعیناتی کےنظام الاوقات میں تبدیلی نہیں لائی گئی


جنرل جان ایلن
جنرل جان ایلن

بین الاقوامی افواج کے کمانڈر نے کہا ہے کہ 2013ء کے باقی ماندہ عرصے سے لے کر 2014ء کےاواخر تک اتحادی افواج افغان آرمی کے شانہ بشانہ خدمات انجام دیں گی، جو لِسبن میں دیے گئے پروگرام کےعین مطابق ہے

افغانستان میں بین الاقوامی افواج کے کمانڈر، ’امریکی میرین کور‘ کے جنرل جان ایلن نے کہا ہے کہ اتحادی فوج کی طرف سے افغان سکیورٹی فورس کو مکمل کنٹرول حوالے کرنے کے نظام الاوقات میں کسی طرح کی کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی۔

جنرل ایلن نے یہ بیان، اِسی ہفتے امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا کی طرف سے کیے گئے اعلان کے حوالے سے دیا، جِس میں کہا گیا تھا کہ 2013ء تک امریکی فوجیں اپنی زیادہ تر جنگی کارروائیاں ختم کردیں گی، جو اصل پروگرام سے ایک سال قبل ہوگا۔

ایلن نے ہفتے کے دِن ’وائس آف امریکہ ‘کو بتایا کہ دراصل شروع سے یہی پروگرام تھا، اور یہ کہ لِسبن میں دیے گئے نظام الاوقات میں کسی طرح کی کوئی جلد بازی نہیں کی گئی۔

اُنھوں نے کہا کہ 2013ء کے باقی ماندہ عرصے سے لے کر 2014ء کے آخر تک اتحادی افواج افغان آرمی کے شانہ بشانہ خدمات انجام دیں گی، جو لِسبن میں دیے گئے پروگرام کےعین مطابق ہے۔

جنرل ایلن نے توجہ دلائی کہ حالانکہ 2013ء سے وسط سے افغان فوج ملک بھر میں قیادت کا کردار انجام دے گی، غیر ملکی فوجیوں کو بھی لڑائی کی کچھ کارروائی کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

امریکی جنرل نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ طالبان اتنی آسانی سےاپنی ہار مان لیں گے۔

تاہم، اُنھوں نے خفیہ امریکی ملٹری رپورٹ میں افشا کی گئی اُس معلومات کو بھی مسترد کیا کہ طالبان باغیوں کے ارکان نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ اتحادی فورسز کےافغانستان سےچلے جانے کے بعد وہ دوبارہ اقتدار حاصل کرلیں گے۔

سنہ 2014کے بعد افغانوں کو ملنے والی غیر ملکی مدد زیادہ تر اُس کی سویلین حکومت اور سکیورٹی فورسز کے لیے مالی اعانت اورتربیت کی صورت میں ہوگی۔

XS
SM
MD
LG