رسائی کے لنکس

پاکستان کو امداد کی فراہمی سود مند: امریکہ


پاکستان کو امداد کی فراہمی سود مند: امریکہ
پاکستان کو امداد کی فراہمی سود مند: امریکہ

امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو فراہم کی جانے والی امداد کے سود مند نتائج مرتب ہو رہے ہیں۔

منگل کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر سے جب پوچھا گیا کہ ری پبلیکن سینیٹرز پاک امریکہ روابط کا از سر نو جائزہ لینے مطالبہ کر رہے ہیں تو ان کا جواب تھا کہ بلا شبہ دونوں ملکوں کے تعلقات ’’انتہائی پیچیدہ‘‘ ہیں۔

’’ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے اور اس کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے ہماری اعانت کے اب بھی امریکی عوام کو فائدہ مند نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ ’’یہ ہی وہ چیزیں ہیں جنھیں ہم طویل المدتی بنیاد پر حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

امریکی سینیٹرز جان مکین اور لِنڈسی گراہم نے پاکستانی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی پر طالبان اور دیگر عسکری تنظیموں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے امریکہ کے پاکستان سے تعلقات پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ مطالبہ ایسے وقت کیا گیا جب قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں حالیہ نیٹو حملے میں 24 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت پر اسلام آباد کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے اور پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت نے امریکہ سے تعلقات کا از سر نو جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ 26 نومبر کو ہونے والے نیٹو حملے پر پاکستان کا ردعمل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ یہ ’’المیہ‘‘ اس کے عوام کے لیے کتنی اہمیت رکھتا ہے۔

پاکستان نے اپنی سرزمین کے راستے افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے لیے رسد کی ترسیل پر پابندی اور صوبہ بلوچستان میں شمسی ایئر بیس کو امریکہ سے خالی کروانے کے فیصلے کے علاوہ جرمنی میں افغانستان کے مستقبل پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کا بائیکاٹ بھی کیا تھا۔

پاکستان اس حملے پر امریکہ کی طرف سے باضابطہ ’’معافی‘‘ کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن تاحال صدر براک اوباما سمیت اعلیٰ امریکی عہدے داروں نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی تحقیقات جاری ہیں۔

XS
SM
MD
LG