رسائی کے لنکس

روہنگیا بحران: امریکی و بنگلہ دیشی حکام ملاقات کریں گے


امریکی محکمہ خارجہ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ میانمار کی رخائن ریاست سے بھاگ نکلنے والے روہنگیا مسلمانوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کے لیے امریکہ تین کروڑ اور 20 لاکھ ڈالر کا عطیہ دے گا

امریکہ اور بنگلہ دیش کے اہل کار منگل کے روز واشنگٹن میں ملاقات کرنے والے ہیں، جس دوران علاقائی سکیورٹی کو لاحق چیلنجوں پر دھیان مرکوز رہے گا، جس میں میانمار میں جاری تشدد کی کارروائی کے نتیجے میں ہمسایہ ملکوں کو بھاگ نکلنے والے روہنگیا افراد کی صورت حال اور اس ایشیائی ملک کی جانب سے نمٹنےکے اقدامات زیر غور آئیں گے۔

تین اکتوبر کو منعقد ہونے والے اجلاس کی صدارت سیاسی اور فوجی امور سے متعلق امریکہ کے معاون وزیر خارجہ مائیکل مِلر اور بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ میں امریکہ ڈیسک کی ڈائریکٹر جنرل، عابدہ اسلام کریں گی۔ بنگلہ دیش میں امریکی سفیر مارشیا برنی کوٹ بھی بات چیت میں شرکت کریں گے۔

ڈھاکہ میں امریکی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''بات چیت میں سکیورٹی کے چیلنج پر دھیان مرکوز رہے گا، ساتھ ہی اس آفت سے نمٹنے کے لیے انسانی امداد اور پارٹنرشپ کو وسیع کرنے کی کوششیں، امداد، امن کاری، دفاعی تجارت، فوجی تعاون اور انسداد دہشت گردی، ساتھ ہی آبی وسائل اور سکیورٹی اور علاقائی دفاع کے امور زیر بحث آئیں گے''۔

امریکی محکمہ خارجہ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ میانمار کی رخائن ریاست سے بھاگ نکلنے والے روہنگیا مسلمانوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کے لیے امریکہ تین کروڑ اور 20 لاکھ ڈالر کا عطیہ دے گا۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس رقم میں سے دو کروڑ 80 لاکھ ڈالر بنگلہ دیش کو دیے جائیں گے، جب کہ باقی رقم میانمار کو دی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG