امریکہ نے شامی حکومت کے اس حکم نامے کی مذمت کی ہے جس کے تحت امریکی اور فرانسیسی سفیروں پر اجازت لیے بغیر دارالحکومت دمشق کی حدود سے باہر سفر کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
رواں ماہ دونوں سفیروں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں میں پیش پیش ہاما شہر کا دورہ کرنے پر شامی حکومت نے اظہار برہمی کیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ایک ترجمان نے بدھ کے روز کہا کہ سفارت کاروں کو شام کے تمام علاقوں میں آزادنہ نقل و حرکت کی اجازت ہونی چاہیئے تاکہ وہ حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف ظالمانہ کارروائی کا جائزہ لے سکیں۔
اُنھوں نے کہا کہ شامی حکومت بین الاقوامی ذرائع ابلاغ، امدادی کارکنوں یا حقوق انسانی کے لیے سرگرم کارکنوں کو آزاد رسائی نہیں دے رہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر شامی حکومت نے سفارت کاروں کی اپنی ذمہ داریاں موثر انداز میں پوری کرنے کی استعداد میں رکاوٹ ڈالی تو امریکہ بمطابق اقدام کرے گا۔
اس سے قبل شامی وزیر خارجہ ولید المعلم نے امریکی سفیر رابرٹ فورڈ اور فرانسیسی سفیر ایرک چیویلیئر پر پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ اُنھوں نے کہا کہ اگر دونوں سفیروں نے سرکاری حکم کی خلاف ورزی کی تو شامی حکومت تمام سفارت کاروں کے دارالحکومت دمشق سے باہر سفر پر پابندی عائد کر دے گی۔