رسائی کے لنکس

امریکی ایلچی لبنان جنگ بندی معاہدے کی کوشش میں اسرائیل کے دورے پر


واشنگٹن کے ایلچی، آموس ہوچسٹین، فائل فوٹو
واشنگٹن کے ایلچی، آموس ہوچسٹین، فائل فوٹو

  • سرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعرات کو دورہ کرنے والے امریکی حکام سے ملاقات کی۔
  • مقصد لبنان میں جنگ کے خاتمے کےلیے کسی ممکنہ معاہدے پر بات چیت تھا۔
  • لبنان کے کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کی طویل مدتی جانچ پڑتال کی ضمانت دی جانی چاہیے: نیتن یاہو
  • اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے بھی ایک الگ بات چیت کے لیے سفیروں سے ملاقات کی۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعرات کو دورہ کرنے والے امریکی حکام سے ملاقات کی تاکہ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی مہم کے خاتمے کے لیے کسی ممکنہ معاہدے پر بات کی جا سکے، جب کہ سرحد کے دونوں جانب ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

نیتن یاہو نے واشنگٹن کے ایلچی، آموس ہوچسٹین اور بریٹ میک گرک کو بتایا کہ لبنان کے کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کی طویل مدتی جانچ پڑتال کی ضمانت دی جانی چاہیے۔۔

ملاقات کے بعد نیتن یاہو کے دفتر نے کہا، "وزیراعظم نے واضح کیا کہ اصل مسئلہ اکسی معاہدے کے لیے کاغذی کارروائی نہیں ہے، بلکہ اس معاہدے کے اطلاق کو یقینی بنانے اور لبنان سے اس کی سلامتی کو لاحق کسی بھی خطرے کو روکنے کے لیے اسرائیل کا عزم اور صلاحیت ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے بھی الگ بات چیت کے لیے سفیروں سے ملاقات کی۔

ایک بیان میں، انہوں نے کہا کہ بات چیت "سیکیورٹی انتظامات اور غزہ میں حماس کے پاس ابھی تک زیر حراست 101 یرغمالوں کی واپسی کو یقینی بنانے کی کوششوں پر مرکوز تھی "

بدھ کو لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی نے "آنے والے گھنٹوں یا دنوں" میں جنگ بندی کے بارے میں امید ظاہر کی۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ، امریکی ٹیم کے ذریعے تیار کردہ اس منصوبے کے تحت امریکی ٹیم حزب اللہ کی فورسز کو دریائے لطانی کے شمال میں سرحد سے تقریباً 20 میل (30 کلومیٹر) پیچھے ہٹتے ہوئے دیکھے گی ۔

اسرائیلی فوجیں لبنان سے نکل جائیں گی اور تب لبنانی فوج اقوام متحدہ کے امن دستوں کے ساتھ سرحد کی ذمہ داری سنبھالے گی۔

لبنان حزب اللہ کو درآمد شدہ ہتھیاروں سے خود کو دوبارہ مسلح کرنے سے روکنے کا ذمہ دار ہوگا، اور اسرائیل بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کرنےکے اپنے حقوق کو برقرار رکھے گا۔

جب ان کی بات چیت ہو رہی تھی، اسرائیلی طبی ماہرین اور اور ایک مقامی لیڈرنے اطلاع دی کہ لبنان سے ہونے والی فائرنگ سے سات اسرائیلی ہلاک ہو گئے – جو کہ سرحد پار سے فائرنگ کے تبادلے کے ایک سال سے زیادہ عرصے میں اسرائیل میں ایک دن میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

اسرائیلی ایمرجنسی سروسز نے کہا کہ لبنان سے داغے گئے راکٹ سے ملک کے شمال میں زیتون کے باغ میں دو افراد ہلاک ہو گئے ۔

میٹولا قصبے میں علاقائی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ایک اور واقعے میں ایک مقامی کسان اور چار غیر ملکی فارم ورکرز ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکیوں کی قومیت فوری طور پر دستیاب نہیں تھی۔

ستمبر کے اواخر سے سرحد پرلبنانی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ چکا ہے اور جمعرات کو ملک کی وزارت صحت نے کہا کہ جنوبی لبنان میں تین مقامات پر اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ یا اس کے اتحادی امل سے وابستہ چھ امدادی کارکن مارےہلاک ہو گئے۔

جنوبی اور مشرقی لبنان کے کئی علاقوں اور غزہ میں بھی اسرائیلی حملے ہوئے ہیں۔

اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG