امریکہ میں وفاقی تحقیقاتی ادارے "ایف بی آئی" نے کرسمس کے موقع پر سان فرانسسکو کے ایک سیاحتی مقام پر دہشت گرد حملے کے مبینہ منصوبہ بنانے والے امریکی شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ انھوں نے کیلیفورنیا کے علاقے موڈیسٹو سے 26 سالہ ایورٹ آرون جیمزسن کو رواں ہفتے گرفتار کیا۔
مبینہ طور پر جیمزسن نے ایف بی ائی کے ایک خفیہ ایجنٹ کو اس منصوبے کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ ریموٹ کنٹرول بم سے دھماکے کے بعد فائرنگ کر کے اس حملے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ایف بی آئی کی دستاویزات کے مطابق جیمزسن نے پیئر 39 مقام کا انتخاب اس بنا پر کیا تھا کہ وہ اس جگہ پر جا چکا تھا اور اسے معلوم تھا کہ یہ ایک پرہجوم مقام ہے۔ اس نے ایجنٹ کو یہ بھی بتایا کہ اس حملے کے لیے کرسمس ایک "بہترین دن" ہوگا۔ اس کے بقول اس نے فرار کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا کیونکہ وہ "مرنے کے لیے تیار ہے۔"
اس مبینہ منصوبہ ساز کے خلاف تیار کی گئی شکایت میں حکام نے موقف اختیار کیا کہ جیمزسن "بنیاد پرست جہادی نظریات کا حامی تھا اور اس نے دہشت گردی کی حمایت میں سوشل میڈیا پر تحریروں کے علاوہ انٹرنیٹ پر لوگوں سے جہاد کے بارے میں خیالات کا تبادلہ کیا اور ایسے لوگوں کو معاونت فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی۔"
رواں ہفتے کے اوائل میں دائر کی گئی اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ جیمزسن نے ایجنٹ کو بتایا تھا کہ وہ اس منصوبے پر نظر ثانی کر رہا ہے لیکن اس وقت تک حکام کو اس شخص کے گھر کی تلاشی کے قانونی جواز کے لیے خاطر خواہ مواد حاصل ہو چکا تھا۔
حکام کے مطابق جیمزسن کے گھر سے خودکشی سے قبل تحریر کیا گیا اور پرچہ، رائفلز، گولیاں اور وصیت برآمد ہوئیں۔ خودکشی کی نیت سے تحریر کیے گئے نوٹ میں اس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے یروشلیم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی مخالف کا بھی اظہار کیا۔
جیمزسن نے 2009ء میں امریکی میرین کے طور پر ماہر نشانہ بازی کی ترتیب بھی حاصل کی تھی لیکن بعد ازاں اسے اپنے بارے میں غلط معلومات فراہم کرنے پر برخاست کر دیا گیا۔