امریکہ تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کے سلسلے میں یورپ کے لیے دو کروڑ ڈالر کی اضافی امداد فراہم کرے گا۔
پیر کو محکمہ خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ رقم اقوام متحدہ اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس یا ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز کی طرف سے یورپ بھر میں تارکین وطن کو تحفظ، پناہ گاہیں اور دیگر امدادی سرگرمیوں کے لیے ہے۔
اس نئی امداد کے اعلان کے بعد گزشتہ سال شروع ہونے والے تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے کے لیے امریکہ کی طرف فراہم کی جانے والے امداد چار کروڑ چالیس لاکھ ڈالر ہو جائے گی۔ اس رقم میں سے تقریباً ایک کروڑ پچھہتر لاکھ ڈالر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے یورپ کے لیے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے منصوبے کے لیے خرچ ہو گی۔
اس امدادی رقم میں سے 25 لاکھ ڈالر کی رقم اس ہنگامی اپیل کی مد میں ہے جو یونان نے جنوب مشرقی یورپ میں پناہ گزین خواتین اور لڑکیوں کے لیے کی تھی۔ یونان کے حکام یہ رقم اس علاقے میں تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کے تحفظ کے لیے استعمال کریں گے۔
امریکہ کی طرف سے امداد فراہم کرنے کا اعلان یونان میں قانونی طریقے سے داخل ہونے والے تارکین وطن کے معاملے سے نمٹنے لیے یورپی یونین اور ترکی کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے ایک ہفتے کے بعد سامنے آیا جسے دونوں فریقوں نے ایک "سنگ میل معاہدہ" قرار دیا ہے۔
اس معاہدے کے تحت جس پر 28 مارچ سے عمل درآمد شروع ہوا وہ تمام تارکین وطن جو غیر قانونی طریقے سے یونان میں داخل ہوئے ان کے اندراج اور ان کے پناہ کے دعوؤں کا جائزہ لینے کے بعد انہیں واپس ترکی بھیج دیا جائے گا۔ اس کے عوض یورپی یونین ان ہزاروں تارکین وطن کی آباد کاری کرے گا جو ترکی سے آئے تھے اور انہوں نے قانونی طریقے سے یورپی یونین کے 28 ممالک میں پناہ کی درخواست کی۔
ترکی جس کے ہاں پہلے ہی تقریباً 27 لاکھ شامی تارکین وطن پناہ لیے ہوئے ہیں، کو اس بحران سے نمٹنے کے لیے چھ ارب 70 کروڑ ڈالر کی امداد ملے گی تاہم یہ امداد اس کی طرف سے معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد سے مشروط ہے۔
گزشتہ سال جنوری میں تارکین وطن کے بحران کے شروع ہونے کے بعد اب تک 12 لاکھ تارکین وطن پناہ کی تلاش میں یورپ پہنچ چکے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر نے یہاں آنے کے لیے یونان اور ترکی کا راستہ اختیار کیا جبکہ ہزاروں تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہو گئے جنہوں نے بحیرہ روم کا خطرناک راستے اختیار کیا تھا۔
2011ء میں شامی بحران شروع ہونے کے بعد سے امریکہ نے اپنے ہاں 2,200 شامیوں کو آباد کیا ہے۔ اوباما انتظامیہ اس بات کا اعلان کر چکی ہے کہ وہ امریکہ میں کم از کم 10,000 شامی تارکین وطن کو آباد کرے گی۔