رسائی کے لنکس

داعش پر چھ ہزار فضائی حملوں کے باوجود شدت پسندوں کی کارروائیاں جاری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے جمعہ کو بتایا کہ داعش گزشتہ سال عراق میں اپنے زیر قبضہ علاقے کا تیس فیصد علاقہ جب کہ شام میں اپنے زیر تسلط علاقے کا ایک قابل ذکر حصہ اب کھو چکا ہے۔

شدت پسند گروپ داعش کے خلاف عراق میں امریکہ نے اپنی فضائی کارروائیوں کا آغاز ٹھیک ایک سال قبل (آٹھ اگست 2014ء) کو شروع کیا تھا۔ اس کے بعد امریکہ کی زیر قیادت اتحاد نے اب تک عراق اور شام میں داعش کے خلاف چھ ہزار سے زائد حملے کیے ہیں۔

گو کہ اس شدت پسند گروپ کو اپنے زیر قبضہ کچھ علاقوں سے پسپا ہونا پڑا لیکن اس کی طرف سے سخت مزاحمت کے علاوہ خطے میں بعض دیگر نسلی گروہوں کے خلاف اس کے خطرے میں اضافہ بھی دیکھا گیا۔

حال ہی میں اس نے ترکی کی سرحد کے قریب شامی علاقے میں اپنی کارروائیوں کو تیز کیا ہے۔

جمعہ کو امریکہ نے شمالی عراق کے علاقے اربیل میں داعش کے خلاف نئی فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا۔

امریکہ کے دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے امریکی تربیت کاروں کے موجودگی والے علاقے کے قریب شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

مقامی کرد فورسز ایسی کسی بھی مدد کا خیرمقدم کرتے ہیں جس سے داعش کی پیش قدمی کو روکا جا سکے لیکن ان کا مطالبہ ہے کہ انھیں اسلحہ فراہم کیا جائے۔

کرد خطے کے صدر منصور بارزانی کہتے ہیں کہ "میں یہ پوری دنیا پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہم یہ جنگ صرف کردستان کے لیے نہیں لڑ رہے۔ ہم یہ لڑائی پوری بین الاقوامی برادری اور دنیا کے لیے لڑ رہے ہیں۔"

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے جمعہ کو بتایا کہ داعش گزشتہ سال عراق میں اپنے زیر قبضہ علاقے کا تیس فیصد علاقہ جب کہ شام میں اپنے زیر تسلط علاقے کا ایک قابل ذکر حصہ اب کھو چکا ہے۔

"اتحادی فورسز نے تواتر سے داعش کی قیادت کے ٹھکانوں کو اس حد تک نشانہ بنایا ہے کہ اب ان کے پاس کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں۔ امریکہ اور ہمارے اتحادی اب داعش کے مالی وسائل کو متاثر کرنے کے لیے اقدام کر رہے ہیں اور اس گروپ کی طرف سے غیر ملکی جنگجوؤں کو راغب کرنے کو مزید مشکل بنا رہے ہیں۔"

لندن میں مقیم ایک دفاعی تجزیہ کار فرانسس اوسا کہتے ہیں کہ فضائی حملوں سے شدت پسندوں کی پیش قدمی کو روکا جا سکتا ہے لیکن یہ عارضی ہوگا۔

ان کا کہنا تھا داعش کو شکست دینے کے لیے آگے چل کر مقامی ملیشیا کو قابل ذکر حد تک فوجی مدد کی ضرورت ہو گی۔

XS
SM
MD
LG