امریکی فوجی اہل کاروں نے چین کو یقین دلایا ہے کہ امریکی میزائل شکن دفاعی نظام کی تنصیب کے جنوبی کوریا کے فیصلے سے چین کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔
امریکہ اور جنوبی کوریا نے ٹرمینل کی اونچائی تک والا ’ایریا ڈفنس سسٹم‘ نصب کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ اس کا مقصد شمالی کوریا سے میزائل داغے جانے کے ممکنہ عمل کا مقابلہ کرنا ہے۔
تاہم، اِس فیصلے پر سرکاری تحویل میں کام کرنے والے چین کے ذرائع ابلاغ میں سخت تنقید کی گئی ہے؛ جہاں یہ تشویش عام ہے کہ یہ دفاعی نظام چین کے میزائلوں کا کھوج لگائے گا۔
امریکی جنرل مارک اے مِلی نے منگل کے روز چین کے اپنے ہم منصب جنرل لی زوشینگ کے ساتھ ملاقات کی جس میں دستے کی تنصیب پر بات ہوئی، اس بات کے اعادے کے ساتھ کہ امریکہ بین الاقوامی قانون کی حرمت کی پاسداری کرے گا۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اُنھوں نے چین کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ ’’علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے چین کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیئے۔‘‘