واشنگٹن —
مغربی ممالک کے دفاعی اتحاد 'نیٹو' کے وزرائے خارجہ کا دور روزہ اجلاس منگل سے برسلز میں شروع ہورہا ہے جس میں افغانستان اور امریکہ کے درمیان مجوزہ سکیورٹی معاہدے پر غور کیا جائے گا۔
'نیٹو' وزرائے خارجہ کے اس سالانہ اجلاس میں اتحادی ممالک کو درپیش سکیورٹی خدشات، شام کی صورتِ حال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا لیکن امکان ہے کہ افغانستان اور امریکہ کے درمیان مجوزہ سکیورٹی معاہدہ ایجنڈے میں سرِ فہرست رہے گا۔
مجوزہ معاہدے کے تحت افغانستان سے 2014ء کے اختتام تک تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد امریکہ وہاں اپنے چند ہزار فوجی تعینات کرسکے گا جو افغان سکیورٹی فورسز کو تربیت اور مشاورت فراہم کریں گے۔
کئی سو افغان سرداروں کے نمائندہ ادارے 'لویہ جرگہ' نے گزشتہ ماہ مجوزہ معاہدے کی منظوری دیدی تھی لیکن افغان صدر حامد کرزئی معاہدے پر دستخط کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہے ہیں۔
امریکہ نے افغان صدر کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے رواں ماہ کے اختتام تک معاہدے پر دستخط نہ کیے تو دیگر 'نیٹو' ممالک کے فوجی دستوں کے ہمراہ امریکہ بھی 2014ء کے اختتام تک اپنے تمام فوجی افغانستان سے واپس بلالے گا۔
لیکن افغان صدر حامد کرزئی کا موقف ہے کہ مجوزہ معاہدے پر دستخط کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ افغانستان کے آئندہ صدر کو کرنا چاہیے جو آئندہ سال اپریل میں ہونے والے انتخابات کے بعد اقتدار سنبھالے گا۔
امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری بھی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے برسلز پہنچ گئے ہیں۔
دو روزہ اجلاس کے دوران میں 'نیٹو' وزرائے خارجہ رکن ممالک کے لیے میزائل دفاعی نظام کی تیاری و تنصیب اور مختلف ملکوں میں جاری مسلح تنازعات اور محاذ آرائیوں میں 'نیٹو' کی جاری یا متوقع شرکت پر بھی گفتگو کریں گے۔
'نیٹو' وزرائے خارجہ کے اس سالانہ اجلاس میں اتحادی ممالک کو درپیش سکیورٹی خدشات، شام کی صورتِ حال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا لیکن امکان ہے کہ افغانستان اور امریکہ کے درمیان مجوزہ سکیورٹی معاہدہ ایجنڈے میں سرِ فہرست رہے گا۔
مجوزہ معاہدے کے تحت افغانستان سے 2014ء کے اختتام تک تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد امریکہ وہاں اپنے چند ہزار فوجی تعینات کرسکے گا جو افغان سکیورٹی فورسز کو تربیت اور مشاورت فراہم کریں گے۔
کئی سو افغان سرداروں کے نمائندہ ادارے 'لویہ جرگہ' نے گزشتہ ماہ مجوزہ معاہدے کی منظوری دیدی تھی لیکن افغان صدر حامد کرزئی معاہدے پر دستخط کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہے ہیں۔
امریکہ نے افغان صدر کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے رواں ماہ کے اختتام تک معاہدے پر دستخط نہ کیے تو دیگر 'نیٹو' ممالک کے فوجی دستوں کے ہمراہ امریکہ بھی 2014ء کے اختتام تک اپنے تمام فوجی افغانستان سے واپس بلالے گا۔
لیکن افغان صدر حامد کرزئی کا موقف ہے کہ مجوزہ معاہدے پر دستخط کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ افغانستان کے آئندہ صدر کو کرنا چاہیے جو آئندہ سال اپریل میں ہونے والے انتخابات کے بعد اقتدار سنبھالے گا۔
امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری بھی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے برسلز پہنچ گئے ہیں۔
دو روزہ اجلاس کے دوران میں 'نیٹو' وزرائے خارجہ رکن ممالک کے لیے میزائل دفاعی نظام کی تیاری و تنصیب اور مختلف ملکوں میں جاری مسلح تنازعات اور محاذ آرائیوں میں 'نیٹو' کی جاری یا متوقع شرکت پر بھی گفتگو کریں گے۔