امریکہ کی مغربی ریاست کولوراڈو میں صدر براک اوباما کی تصویر والے اُس متنازعہ اشتہاری بورڈ کو ہٹا دیا گیا ہے جس میں اُنھیں ایک دہشت گرد، میکسیکو کا رہزن، دادگیر اور ہم جنس پرست دیکھایا گیاتھا۔
اشتہاری بورڈ پر امریکی صدر کی تصویر کے نیچے مختلف سرکاری محکموں کی عکاسی کرنے کے لیے چوہوں کی تصاویر بنائی گئیں تھیں۔
ملک کی دونو ں بڑی سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے مقامی سیاست دانوں نے اس اشتہاری بورڈ کو تنقید کا نشا نہ بنایا۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی مقامی چیئرپرسن نے اسے ”نسلی منافرت اور جنسی تعصب “ کی علامت قرار دیا ۔ جب کہ ریپبلکن پارٹی کے چیئرمین کے مطابق اشتہاری بورڈ ”طفلانہ اور قابل ملامت“ تھا۔
مصور پال سنور کا کہنا تھا کہ اُسے یہ کارٹون تخلیق کرنے کے پانچ سو ڈالر دیے گئے تاہم اُس کا کہنا تھا کو وہ رقم ادا کرنے والے کا نام ظاہر نہیں کرسکتے۔مصور کا کہنا تھا کہ اُسے کارٹون بنانے پر شکایات موصول ہوئیں جب کہ فون اور ای میل کے ذریعے دھمکیاں بھی دی گئیں۔
اشتہاری بورڈ جمعہ کو ہٹایا گیا۔جس جگہ اسے چسپاں کیا گیا تھا وہاں موجود ایک کمپنی کے مالک کا کہنا تھا کہ صدر کی تصویر والے اس اشتہار نے بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا جس کی وجہ سے اُس کے کارروبار میں بھی خلل پڑا۔