رسائی کے لنکس

روس، یوکرین کشیدگی: کیف میں تعینات امریکی سفارتی عملے کے اہلِ خانہ کو انخلا کی ہدایت


فائل فوٹو: کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے چہرے کے ماسک پہنے ہوئے مسافر پیر، 15 جون، 2020 کو یوکرائن کے دارالحکومت کیف کے باہر بوریسپل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے سامان لے کر جا رہے ہیں۔ (اے پی فوٹو/ایفریم لوکاٹسکی)
فائل فوٹو: کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے چہرے کے ماسک پہنے ہوئے مسافر پیر، 15 جون، 2020 کو یوکرائن کے دارالحکومت کیف کے باہر بوریسپل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے سامان لے کر جا رہے ہیں۔ (اے پی فوٹو/ایفریم لوکاٹسکی)

امریکی محکمٔۂ خارجہ نے یوکرین کے خلاف روسی فوجی کارروائی کے مسلسل خطرے کے پیشِ نظر دارالحکومت کیف میں اپنے سفارتی عملے کے اہلِ خانہ کو انخلا کی ہدایت کر دی ہے۔

محکمۂ خارجہ نے اتوار کو جاری کیے گئے بیان میں سفارت خانے کے امریکی ملازمین کی رضاکارانہ روانگی کی بھی اجازت دی ہے۔

علاوہ ازیں محکمۂ خارجہ نے یوکرین میں موجود امریکی شہریوں سے بھی کہا ہے کہ وہ کمرشل یا دوسری نجی طور پر میسر ٹرانسپورٹ کے ذریعے یوکرین سے نکلنے پر غور کریں۔

محکمے نے یوکرین کا سفر کرنے سے متعلق چوتھے درجے کا سفری انتباہ بھی جاری کیا ہے۔ اس انتباہ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے خلاف روسی ملٹری کارروائی کے خطرات کی وجہ سے لوگ یوکرین نہ جائیں۔

اس سے پہلے بھی امریکہ نے یوکرین کے متعلق عالمی وبا کے باعث چوتھے درجے کا سفری انتباہ جاری کیا تھا۔

خیال رہے کہ روس نے ماضی میں سابق سوویت یونین کا حصہ رہنے والے ہمسایہ ملک یوکرین کے ساتھ اپنی سرحد پر 127,000 فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔

اتوار کی شب امریکی محکمۂ خارجہ نے روس کے سفر کے حوالے سے ایک ٹریول ایڈوائزری بھی دوبارہ جاری کی ہے۔ اس ایڈوائزری میں امریکی شہریوں کو یوکرین نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ یوکرین اور روس کی جاری کشیدگی کے تناظر میں امریکی شہری روس کا سفر نہ کریں کیوں کہ اُنہیں وہاں امریکی سفارت خانے کی محدود صلاحیت ، کرونا پابندیاں، روسی سیکیورٹی اہل کاروں کی طرف سے ہراسانی اور قانون کے من مانے استعمال جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یوکرین کی سرحد پر روسی افواج کی نقل و حرکت میں اضافے کے بعد جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
یوکرین کی سرحد پر روسی افواج کی نقل و حرکت میں اضافے کے بعد جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

واشنگٹن میں محکمۂ خارجہ کے ایک اعلی اہلکار نے ان نئے اقدامات کے حوالے سے صحافیوں کے سوال کے جواب میں اتوار کی شام کہا کہ یہ اقدامات ان رپورٹس کی روشنی میں کیے گئے ہیں جن کے مطابق روس یوکرین کے خلاف ایک بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

اہلکار نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ سلامتی کے حالات، خاص طور پر یوکرین کی سرحدوں کے ساتھ روس کے زیرِ قبضہ کرائمیا اور مشرقی یوکرین میں حالات تیزی سے بگڑ سکتے ہیں۔

صدر جو بائیڈن کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے اہلکار نے کہا کہ صدرنے کہا ہے کہ یوکرین پر روسی فوجی حملہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے اور اگر حملہ ہوتا ہے تو کیف میں امریکی سفارت خانے کے پاس ان امریکیوں کی مدد کرنے کی محدود صلاحیت ہو گی جو ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔

البتہ محکمۂ خارجہ کے اہلکار نے کیف میں امریکی سفارتے خانے میں امریکی کارکنوں یا یوکرین میں موجود امریکی شہریوں کی تعداد بتانے سے گریز کیا ہے۔

حکام نے کہا کہ یہ احکامات احتیاطی تدبیر کے طور پر لیے جا رہے ہیں جس سے کسی بھی طرح یوکرین کی حکومت کے لیے امریکی حمایت کو نقصان نہیں پہنچتا اور یہ کہ کیف میں امریکی سفارت خانہ اپنا کام سر انجام دیتا رہے گا۔

محکمۂ خارجہ نے یوکرین میں موجود تمام امریکی شہریوں سے ایک آن لائن فارم پُر کرنے کا بھی کہا ہے تاکہ محکمہ ان کے ساتھ بہتر طریقے سے رابطے میں رہے۔ ایسا کرنا خاص طور پر ان شہریوں کے لیے اہم ہے جو یوکرین میں رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

قبل ازیں امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے روس کو خبر دار کیا تھا کہ واشنگٹن ان روسی ہتھکنڈوں سے باخبر ہے جو ماسکو یوکرین کی حکومت کو نقصان پہنچانے کے لیے اپنا سکتا ہے۔ ان کے بقول امریکہ مشرقی یورپ میں کشیدگی کو کم کرنے کی خاطر سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔

وزیرِ خارجہ نے کہا کہ یہ یقینی طور پر ممکن ہے کہ روس جس سفارت کاری میں مصروف ہے وہ محض ایک عمل کی حد تک ہوں اور اس سے ماسکو کے یوکرین پر حملہ کرنے یا کسی اور طریقے سے مداخلت کرنے کےحتمی فیصلے پر کوئی اثر نہ پڑے۔

'این بی سی' چینل کے میٹ دی پریس شو میں شرکت کرتے ہوئے بلنکن نے کہا کہ امریکہ کی ذمہ داری ہے کہ جہاں تک ممکن ہو ہم سفارت کاری کی راہ اپنائیں۔

سی این این کے "اسٹیٹ آف دی یونین" شو میں ایک الگ انٹرویو میں بلنکن نے امریکہ کی جانب سے ماسکو پر فوری طور پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کو مسترد کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ امریکہ نے روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کی صورت میں اس پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG