رسائی کے لنکس

خلیجی ملکوں نے قطر سے مطالبات کی فہرست تیار کی ہے: ٹِلرسن


فائل
فائل

ایک بیان میں ٹِلرسن نے کہا ہے کہ ’’ہمیں امید ہے کہ بہت جلد مطالبات کی فہرست قطر کو پیش کر دی جائے گی، جو معقول اور قابلِ مواخذہ‘‘ ہوگی۔ ادھر قطر نے کہا ہے کہ جب تک وہ خلیج کی ریاست کی معاشی اور سفری ’’ناکہ بندی‘‘ ختم نہیں کی جاتی، ہمسایہ ملکوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے‘‘

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اُس کے اتحادیوں نے قطر کے لیے مطالبات کی ایک فہرست تیار کی ہے؛ اور اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ خلیجی ریاستوں کے درمیان سفارتی تنازع کے’’حل کی جانب بڑھ رہا ہے‘‘۔

ایک بیان میں ٹِلرسن نے کہا ہے کہ ’’ہمیں امید ہے کہ بہت جلد مطالبات کی فہرست قطر کو پیش کر دی جائے گی، جو معقول اور قابلِ مواخذہ‘‘ ہوگی۔

سعودی عرب، بحرین، مصر اور متحدہ عرب امارات نے دو ہفتے قبل قطر کو تنہا کرنے کے لیے اُس پر پابندیاں لگائی تھیں، جس کے نتیجے میں برسوں بعدبدترین خلیجی عرب بحران پیدا ہوا۔ ملکوں نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کرنے کا الزام لگایا ہے، جس الزام کی دوحہ سختی سے تردید کرتا ہے۔


ٹِلرسن نے کہا ہے کہ مطالبات کی فہرست سعودی، اماراتی، مصری اور بحرینیوں نے تیار کی ہے۔ اُنھوں نے کہا ہے کہ امریکہ کویت جانب سے کی جانے والی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

امریکی محکمہٴ خارجہ نے منگل کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے قطر کے بائیکاٹ کے ارادوں پر شدید سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’’حیران‘‘ ہے کہ اُنھوں نے قطر کے بارے میں اپنی شکایات تک نہیں بتائیں۔

خلیج کے تنازع پر اب تک کے سخت الفاظ میں، محکمہٴ خارجہ نے کہا ہے کہ جوں جوں وقت گزر رہا ہے، ’’سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے کیے گیے اقدامات کے بارے میں مزید شکوک سامنے آ رہے ہیں‘‘۔

پیر کے روز، قطر نے کہا ہے کہ جب تک وہ خلیج کی ریاست کی معاشی اور سفری ’’ناکہ بندی‘‘ ختم نہیں کی جاتی، ہمسایہ ملکوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے‘‘۔

قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے دارالحکومت دوحہ میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’ہم ہر ایک پر یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ مذاکرات مہذب انداز میں ہونے چاہئیں، جس کی بنیاد ٹھوس بنیادوں پر ہونی چاہیئے نا کہ کسی دباؤ یا محاصرے کے ذریعے‘‘۔

XS
SM
MD
LG