امریکہ کی سرزمین پر ہونے والے 11 ستمبر کے دہشت گرد حملوں کی 13 ویں برسی کے موقعے کی مناسبت سے، امریکیوں نے جمعرات کے دِٕن کچھ لمحات کی خاموشی اختیار کی۔
نیو یارک میں اُس مقام پر جہاں ’ورلڈ ٹریڈ ٹاورز‘ کی جڑواں عمارات ہوا کرتی تھیں؛ اور پینٹاگان اور پینسلوانیا میں شانسز ویلی کے قریب، اہل خانہ اور احباب نے تقریباً 3000ہلاک شدگان کی یاد میں نام پڑھ کر سنائے۔
مسٹر اوباما اور امریکی خاتونِ اول نے وائٹ ہاؤس کے ’ساؤتھ لان‘ پر منعقدہ تقریب میں خاموشی اختیار کی، یہ وہی لمحہ تھا جب نیو یارک میں ہائی جیک ہونے والا پہلا طیارہ عمارت سے ٹکرایا تھا۔
صدر اوباما اور اُن کے اہل خانہ نے پینٹاگان میں ہونےوالی دوسری تقریب میں بھی شرکت کی، جو امریکی افواج کا ہیڈکوارٹرز ہے، جہاں ہائی جیک ہونے والا تیسرا طیارہ کمپلیکس سے ٹکرایا تھا، جس حملے مین سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔
نیو یارک میں، جہاں 11ستمبر کے میوزئم کے افتتاح کےبعد، منعقد ہونے ہونے والی یہ پہلی تقریب تھی، جس میں دہشت گرد حملوں سے متعلق دستاویزات اور تصاویر کی نمائش کی گئی ہے۔ ورلڈ ٹریڈ سینٹر کمپلیکس کی تعمیر نو تقریباً مکمل ہوچکی ہے، اور مرکزی کثیر منزلہ عمارت تعمیر ہوگئی ہے، جس کا اسی سال باضابطہ افتتاح کیا جائے گا۔
پینسلوانیا کے قصبے، شانکز ویلی میں بھی 11 ستمبر کی یاد میں ایک تقریب منعقد ہوئی، جہاں اُس روز ہائی جیک ہونے والا چوتھا طیارہ گر کر تباہ ہوا، جس کا ممکنہ ہدف واشنگٹن ڈی سی تھا۔
محکمہٴخارجہ کے ملازمیں کو بھیجے گئے ایک پیغام میں، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ’کیلنڈر میں یہ ایک سخت دِٕن‘ شمار ہوتا ہے جسے کوئی بھی بھلا نہیں سکتا، جب 13 برس قبل امریکہ پر حملہ ہوا اور ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔
کیری نے دو سال قبل بن غازی میں امریکہ پر ہونے والے حملے کا بھی حوالہ دیا، جس واقعے میں محکمہٴخارجہ کے چار اہل کار ہلاک ہوئے، جن میں سفیر کِرس اسٹیونز سمیت شین سمتھ، گلین ڈہرٹی اور تریون ووڈز شامل تھے۔