صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جمعرات کے روز امریکی بحری جنگی جہازوں نے ایک ایرانی ڈرون مار گرایا، جو آبنائے ہرمز میں جہاز اور اس کے عملے پر دھونس جما رہا تھا۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی ایک تقریب کے دوران اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ڈرون ’یو ایس ایس بوکسر‘ کے 900 میٹر قریب آیا۔ اسے کئی بار خبردار کیا گیا کہ وہ ’’دور رہے‘‘۔ لیکن، اس نے انتباہ کو نظر انداز کیا۔
انھوں نے بتایا کہ ’’ڈرون کو فوری طور پر تباہ کیا گیا‘‘۔
صدر نے بتایا کہ ’’بین الاقوامی پانیوں سے گزرنے والے جہازوں کے خلاف یہ ایران کی جانب سے کئی اشتعال انگیزیوں میں سے تازہ ترین مخاصمانہ اقدام تھا‘‘۔
انھوں نے کہا کہ ’’امریکہ اپنے اہلکاروں، اپنی تنصیبات اور مفادات کے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے‘‘۔
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے نیو یارک میں کہا ہے کہ ’’مجھے ڈرون کے نقصان سے متعلق آج کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ‘‘۔
تاہم، ٹرمپ نے تمام ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کی مذمت کریں۔ ان کے بقول، ’’یہ ایران کی جانب سے جہاز رانی اور عالمی کاروبار کی آزادی میں خلل ڈالنے کی ایک کوشش تھی‘‘۔
ایک بیان میں پینٹاگان نےکہا ہے کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق، تقریباً دن کے 10 بجے ہوا۔