رسائی کے لنکس

امریکہ: ٹیکسوں میں چھوٹ کا قانون ایوان سے منظور


امریکہ: ٹیکسوں میں چھوٹ کا قانون ایوان سے منظور
امریکہ: ٹیکسوں میں چھوٹ کا قانون ایوان سے منظور

کئی ماہ تک جاری رہنے والی سیاسی محاذ آرائی اور جوڑ توڑ کے بعد بالآخر امریکی کانگریس نے تنخواہ دار طبقے کو دی گئی ٹیکسوں میں چھوٹ کے قانون میں توسیع کی منظوری دیدی ہے۔

ری پبلکن کی اکثریت رکھنے والے امریکی ایوانِ نمائندگان نے جمعہ کو ہونے والے ایک مختصر اجلاس کے دوران قانون میں توسیع کا بِل منظور کیا۔

بِل کی منظوری کے نتیجے میں بےروزگار افراد کو ملنے والی سہولیات کی مدت میں بھی دو ماہ کی توسیع کردی گئی ہے جب کہ معالجین کو طبی سہولیات کی فراہمی کے عوض ادا کیے جانے والے معاوضوں میں مجوزہ کمی کو موخر کردیا گیا ہے۔

امریکی سینیٹ نے گزشتہ ہفتے ہی یہ بِل منظور کرلیا تھا لیکن ایوانِ نمائندگان نے منگل کو بِل پر رائے شماری کو رد کرکے ایک سیاسی تنازع کھڑا کردیا تھا جس کا جمعہ کو دی جانے والی منظوری کے بعد خاتمہ ہوگیا۔

اس قانون میں توسیع سے لگ بھگ 16 کروڑ امریکی براہِ راست مستفید ہوں گے۔ بِل کی منظوری کے نتیجے میں تنخواہوں پر نافذ ٹیکس کی 2ء4 فی صد کی موجودہ شرح برقرار رہے گی جو اس سے قبل 31 دسمبر کو ختم ہورہی تھی۔

اگر اس بِل کی منظوری نہ دی جاتی تو امریکہ کے تنخواہ دار طبقے پہ عائد محصول کی شرح یکم جنوری سے 2ء6 فی صد کی سطح پر آجاتی جسے کے نتیجے میں، وہائٹ ہاؤس کے دعویٰ کے مطابق، ایک اوسط امریکی شہری کو سالانہ ایک ہزار ڈالر اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑتا۔

جمعہ کو منظور کیے گئے بِل کے تحت مذکورہ قانون میں دو ماہ کی توسیع کی گئی ہے جس کے بعد ڈیموکریٹ اور ری پبلکن اراکینِ کانگریس کے مابین قانون میں ایک سال کی توسیع کےمعاملے پر مذاکرات کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ ری پبلکن ایوانِ نمائندگان میں اکثریت رکھتے ہیں جب کہ سینیٹ کا کنٹرول صدر اوباما کی جماعت ڈیموکریٹس کے پاس ہے۔

امریکی صدر براک اوباما کا موقف تھا کہ قانون میں توسیع امریکی معیشت کی ترقی اور روزگار کی صورتِ حال میں بہتری لانے کے لیے ضروری ہے۔

XS
SM
MD
LG