واشنگٹن —
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ امریکہ شام کی حزب مخالف کو اضافی طور پر چھ کروڑ ڈالر امداد، اور پہلی بار مخالفین کی فوج کو غیر مہلک نوعیت کی کچھ غیر معینہ امداد فراہم کرے گا۔
یہ اعلان روم میں ہوا، جہاں کیری شام کی اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے قائدین اور اُن کی حمایت کرنے والے درجنوں ممالک کے حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔
کیری نے کہا کہ چھ کروڑ ڈالر کی رقم سے اپوزیشن اِس قابل ہوگی کہ وہ اپنے کنٹرول والے علاقوں میں خدمات انجام دے اور مقامی حمایت کا ایک سلسلہ تشکیل دے سکے۔ کچھ علاقوں میں شدت پسند گروہوں نے موجود خلا کو پُر کرنے کا کام اپنے ذمے لے لیا ہے، جس بات پر مغرب میں تشویش پائی جاتی ہے۔
فوجی امداد جِس میں حملوں کےلیے کام آنے والا راشن اور طبی رسد شامل ہے، جو کہ اپوزیشن ملٹری کونسل کو پہلی بار امریکہ براہِ راست طور پر فراہم کر رہا ہے۔
کیری نےکہا کہ امن کےحصول کی اولیت کو مد نظر رکھتے ہوئے، بین الاقوامی برادری شام کی اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے میں پُر عزم ہے۔
اُن کے بقول، وہ شامی عوام کی حقیقی آواز ہیں۔ جب کہ یہ بات بشار الاسد کی حکمرانی کےبالکل برعکس ہے، جنھوں نے بہت ہی پہلےاپنا حقِ حکمرانی کھو دیا تھا اور جِن کے پاس اب وقت باقی نہیں رہا اور جنھیں اب اقتدار سے علیحدہ ہوجانا چاہیئے۔
کیری نے کہا کہ دنیا صدر اسد کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کا مشاہدہ کر رہی ہے، اور جب تک مسٹر اسد اقتدار پر براجمان ہیں، شام کے لوگ ’ آزاد، محفوظ اور مساویانہ اقدار کے مالک معاشرے‘ کے اپنے ہدف کے حصول میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔
اِن مذاکرات میں سیریئن اپوزیشن کے اتحاد کے سربراہ، معاذ الخطیب شامل ہیں جو کیری کی مشترکہ اخباری کانفرنس میں اُن کے ہمراہ تھے۔
ملاقات کےبعد جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عبوری حکومت کی قیادت کے لیے مخالفین کا اتحاد بہت ہی جلد کسی فرد کو نامزد کرے گا، جو شام ہی میں اپنا کام کرنے لگے گی۔
اِس معاملے میں پیش رفت ہفتے کو استنبول میں ہونے والے اجلاس کے دوران سامنے آنے کی توقع تھی۔ تاہم، سرگرم کارکنوں نے جمعرات کے روز ہونے والی اِس ملاقات کے منسوخ کیے جانے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان روم میں ہوا، جہاں کیری شام کی اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے قائدین اور اُن کی حمایت کرنے والے درجنوں ممالک کے حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔
کیری نے کہا کہ چھ کروڑ ڈالر کی رقم سے اپوزیشن اِس قابل ہوگی کہ وہ اپنے کنٹرول والے علاقوں میں خدمات انجام دے اور مقامی حمایت کا ایک سلسلہ تشکیل دے سکے۔ کچھ علاقوں میں شدت پسند گروہوں نے موجود خلا کو پُر کرنے کا کام اپنے ذمے لے لیا ہے، جس بات پر مغرب میں تشویش پائی جاتی ہے۔
فوجی امداد جِس میں حملوں کےلیے کام آنے والا راشن اور طبی رسد شامل ہے، جو کہ اپوزیشن ملٹری کونسل کو پہلی بار امریکہ براہِ راست طور پر فراہم کر رہا ہے۔
کیری نےکہا کہ امن کےحصول کی اولیت کو مد نظر رکھتے ہوئے، بین الاقوامی برادری شام کی اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے میں پُر عزم ہے۔
اُن کے بقول، وہ شامی عوام کی حقیقی آواز ہیں۔ جب کہ یہ بات بشار الاسد کی حکمرانی کےبالکل برعکس ہے، جنھوں نے بہت ہی پہلےاپنا حقِ حکمرانی کھو دیا تھا اور جِن کے پاس اب وقت باقی نہیں رہا اور جنھیں اب اقتدار سے علیحدہ ہوجانا چاہیئے۔
کیری نے کہا کہ دنیا صدر اسد کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کا مشاہدہ کر رہی ہے، اور جب تک مسٹر اسد اقتدار پر براجمان ہیں، شام کے لوگ ’ آزاد، محفوظ اور مساویانہ اقدار کے مالک معاشرے‘ کے اپنے ہدف کے حصول میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔
اِن مذاکرات میں سیریئن اپوزیشن کے اتحاد کے سربراہ، معاذ الخطیب شامل ہیں جو کیری کی مشترکہ اخباری کانفرنس میں اُن کے ہمراہ تھے۔
ملاقات کےبعد جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عبوری حکومت کی قیادت کے لیے مخالفین کا اتحاد بہت ہی جلد کسی فرد کو نامزد کرے گا، جو شام ہی میں اپنا کام کرنے لگے گی۔
اِس معاملے میں پیش رفت ہفتے کو استنبول میں ہونے والے اجلاس کے دوران سامنے آنے کی توقع تھی۔ تاہم، سرگرم کارکنوں نے جمعرات کے روز ہونے والی اِس ملاقات کے منسوخ کیے جانے کا اعلان کیا ہے۔