رسائی کے لنکس

امریکہ اور اقوام متحدہ کو شام میں محصور شامیوں کے متعلق تشویش


شامی مہاجرین اردن جانے کی اجازت کے انتظار میں۔ (فائل فوٹو)
شامی مہاجرین اردن جانے کی اجازت کے انتظار میں۔ (فائل فوٹو)

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر سمانتھا پاور نے 15 محصور علاقوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ شامی حکومت 12 محاصروں کی ذمہ دار ہے۔

امریکہ نے شام میں انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں اقوام متحدہ کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ افراد کو امداد کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر سمانتھا پاور نے 15 محصور علاقوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ شامی حکومت 12 محاصروں کی ذمہ دار ہے اور دسمبر کے اوائل سے اب تک کم از کم 35 افراد بھوک سے مر چکے ہیں۔

انہوں نے شام میں تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ امدادی تنظیموں کو بلا رکاوٹ رسائی فراہم کریں۔

’’ پہلے سے بھی زیادہ شامی عوام کو اس امید کی کرن کی ضرورت ہے کہ وہ غیر معینہ مدت کے لیے جنگ کا شکار نہیں رہیں گے۔‘‘

اقوام متحدہ کی امدادی تنظیموں نے پیر کو خبردار کیا کہ محصور مشرقی شہر دیرالزور میں دو لاکھ افراد کو ’’تیزی سے ابتر ہوتی ہوئی صورتحال‘‘ کا سامنا ہے اور انہیں خوراک اور طبی سامان کی اشد ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا کہ عالمی ادارے کو ہوائی جہاز کے ذریعے ان علاقوں تک امداد پہنچانے کی اجازت ہے مگر شدید لڑائی کے باعث ایسا نہیں کیا جا سکتا۔

اقوام متحدہ، سیرین عرب ریڈ کریسنٹ اور انٹرنیشنل ریڈ کراس چار محصور شامی شہروں کو امداد پہنچانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے دو لبنان کی سرحد کے قریب اور دو شمال میں ترکی کی سرحد کے قریب واقع ہیں۔

انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ شمالی شہروں الفوعا اور کفریا میں امداد کی ترسیل کو مؤخر کر دیا گیا ہے کیونکہ باغیوں نے حفاظتی اقدامات کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے سربراہ سٹیفن اوبرائن نے اتوار کو ایک مراسلے میں کہا تھا کہ وہ محصور علاقوں کی صورتحال سے ’’مایوس‘‘ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اور دیگر افراد نے محاصرے کو عام شہریوں کے خلاف استعمال کرنے کی کئی مرتبہ مخالفت کی ہے۔

XS
SM
MD
LG