امریکی حکام نے ایک نیا انتباہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ داعش ممکنہ طور پر اصلی ںظر آنے والے جعلی شامی پاسپورٹ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے جس سے ان خدشات نے جنم لیا ہے کہ انتہا پسند ان پاسپورٹس کے ذریعے مغربی ممالک میں داخل ہو سکتے ہیں۔
امریکہ کی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ داعش کو شام کے پاسپورٹ چھاپنے کی مشینوں، پاسپورٹ کی خالی کاپیوں اور شامی شہریوں کے مستند کوائف تک رسائی ہے۔
یہ رپورٹ امریکہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے جاری کی گئی ہے اور اس کے کچھ حصے سی این این چینل نے جمعے کو جاری کیے۔ داعش کے حالیہ حملوں کے بعد ملک کی سرحدی سلامتی کے متعلق خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔
اے بی سی نیوز کے مطابق رپورٹ میں انتباہ کیا گیا ہے کہ ’’ممکن ہے کہ داعش کے زیر تسلط شہروں سے جاری ہونے والے یا بہت سے خالی صفحات والے پاسپورٹ رکھنے والے شامی شہریوں نے امریکہ کا سفر کیا ہو۔‘‘
محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے جمعے کو کہا کہ وہ ان خبروں سے آگاہ ہیں اور حکام اس خطرے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی سفارتخانوں کے اہلکار جعلی پاسپورٹ پکڑنے کی تربیت رکھتے ہیں۔
امریکہ میں بہت سے پالیسی سازوں کو خدشہ ہے کہ اتنہا پسند شام میں تشدد سے بھاگنے والے پناہ گزینوں میں شامل ہو کر امریکہ میں داخل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس کی طرف سے 10 ہزار شامیوں کو امریکہ میں پناہ دینے کے منصوبے پر اعتراض کیا ہے۔
گزشتہ ماہ پیرس میں ایک مہلک حملے میں ملوث کم از کم ایک شدت پسند شامی پناہ گزینوں میں شامل ہو کر یورپ پہنچا تھا جس سے ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔