کراچی —
سعودی عرب میں ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال حرام قرار دے دیا گیا۔ سعودی عرب کی فتویٰ اتھارٹی کے رکن اور عالم دین شیخ خلف بن محمد آلمطلق نے اس حوالے سے باقاعدہ ایک فتویٰ جاری کیا ہے۔
سعودی عرب کے موقر اخبار ’عرب نیوز‘ کے مطابق شیخ خلف نے اپنے فتویٰ میں لکھا ہے کہ چونکہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل کے استعمال سے ڈرائیور کا ذہن اور توجہ منتشر ہوتی ہے اور اس سے جانی نقصان کا خطرہ ہوتا ہے لہذا دوران ِڈرائیونگ موبائل کا استعمال حرام ہے۔
شیخ خلف بن محمد المطلق کا یہ فتویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں ڈرائیونگ کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کے لئے باقاعدہ ایک سرکاری مہم چل رہی ہے۔ اس مہم کو ’موبائل کے قیدی نہ بنیں‘ کاعنوان دیا گیا ہے۔
فتوے کے مطابق موبائل فون کے استعمال سے جانی و مالی نقصان کا اندیشہ یا ’رسک‘ کئی گنا بڑھ جاتا ہے اور اسلام اس قسم کے کسی رسک کی اجازت نہیں دیتا۔ اسلام میں اپنی جان دانستہ جوکھوں میں ڈالنا منع ہے۔
عرب امارات کی ایک ویب سائٹ ’امارات 24/7‘ نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں اس فتوے کا ذکر کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر موبائل فون استعمال کرنا بہت ضروری ہو تو ڈرائیو گاڑی ایک کنارے لگا کر فون اٹینڈ کر سکتا ہے لیکن دوران ِڈرائیونگ فون کا استعمال ممنوع ہے۔
سعودی عرب کے موقر اخبار ’عرب نیوز‘ کے مطابق شیخ خلف نے اپنے فتویٰ میں لکھا ہے کہ چونکہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل کے استعمال سے ڈرائیور کا ذہن اور توجہ منتشر ہوتی ہے اور اس سے جانی نقصان کا خطرہ ہوتا ہے لہذا دوران ِڈرائیونگ موبائل کا استعمال حرام ہے۔
شیخ خلف بن محمد المطلق کا یہ فتویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں ڈرائیونگ کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کے لئے باقاعدہ ایک سرکاری مہم چل رہی ہے۔ اس مہم کو ’موبائل کے قیدی نہ بنیں‘ کاعنوان دیا گیا ہے۔
فتوے کے مطابق موبائل فون کے استعمال سے جانی و مالی نقصان کا اندیشہ یا ’رسک‘ کئی گنا بڑھ جاتا ہے اور اسلام اس قسم کے کسی رسک کی اجازت نہیں دیتا۔ اسلام میں اپنی جان دانستہ جوکھوں میں ڈالنا منع ہے۔
عرب امارات کی ایک ویب سائٹ ’امارات 24/7‘ نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں اس فتوے کا ذکر کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر موبائل فون استعمال کرنا بہت ضروری ہو تو ڈرائیو گاڑی ایک کنارے لگا کر فون اٹینڈ کر سکتا ہے لیکن دوران ِڈرائیونگ فون کا استعمال ممنوع ہے۔