پاکستان کو درپیش توانائی کے شدید بحران پر قابو پانے کے لیے امریکی معاونت سے بجلی کی پیداوار اور اس شعبے سے وابستہ افراد کی استعداد کار بڑھانے کے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے۔
امریکہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ’یو ایس ایڈ‘ کے تعاون سے پاکستان میں بجلی کی تقسیم کرنے والی نو سرکاری کمپنیوں کے عہدیداروں کا ایک وفد 27 فروری سے دو مارچ تک امریکہ کا دورہ کرکے وہاں نئی تکنیکی مہارت کے استعمال کا خود جائزہ لے گا۔
اس مناسبت سے اسلام آباد میں جمعہ کو منعقد ایک تقریب میں یو ایس ایڈ کے شعبہ توانائی کی اعلیٰ عہدیدار ملیسا نائیٹ نے کہا کہ پاکستانی عہددار واشنگٹن اور بالٹی مور میں اپنے امریکی ہم منصوبوں سے ملاقاتیں کرکے ان کے تجربات سے استفادہ کر سکیں گے جب کہ وہ امریکہ میں توانائی کی تنصیبات کا دورہ بھی کریں گے۔
’’امریکی حکومت پاکستان میں توانائی کی ترسیل کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے معاونت فراہم کرنے کے عزم پر قائم ہے۔‘‘
اس موقع پر پانی و بجلی کی وزارت کے ڈپٹی سیکرٹری آفتاب احمد نعیم نے کہا کہ ماہرین کے اس تبادلے سے استفادہ کرتے ہوئے پاکستان میں بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
امریکی حکومت نے پاکستان کو توانائی کے بحران پر قابو پانے میں ہرممکن امداد کی یقین دہانی کرا رکھی ہے۔
اس وقت جن بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے اُن میں تربیلا ڈیم کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں گومل زام ڈیم کی تکمیل کے لیے اعانت شامل ہیں۔ گومل زام ڈیم سے قبائلی علاقے کے 25 ہزار خاندان مستفید ہوں گے۔