امریکہ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کے لیے چار کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری مہیا کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی "یو ایس ایڈ" کے افغانستان اور پاکستان کے لیے نائب ایڈمنسٹریٹر ڈونلڈ لیری نے اسلام آباد میں پاکستانی وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی جس میں اس سرمایہ کاری کی فراہمی کا عندیہ دیا گیا۔
پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے جس پر قابو پانے کے لیے حکومت نے حال ہی میں چین سے بھی متعدد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ توانائی کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بیرونی تعاون حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
امریکہ پہلے بھی پاکستان میں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کرتا چلا آرہا ہے۔ اس میں بجلی گھروں کی استعداد کار بڑھانے اور بجلی کی ترسیل کو بہتر اور منظم بنانے میں اعانت بھی شامل ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ یو ایس ایڈ کی طرف سے دیے گئے اس اشارے کے بعد پاکستان کے لیے اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان میں جاری مختلف شعبوں میں تعاون پر یو ایس ایڈ کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے وفد کو بتایا کہ حکومت شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی بحالی کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نقصانات کا اندازہ لگا کر ان لوگوں کی اپنے گھروں کو واپسی کے لیے پرعزم ہے۔
شمالی وزیرستان میں 15 جون کو فوج نے ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا جس کی وجہ سے تقریباً چھ لاکھ افراد نقل مکانی کر کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں عارضی طور پر رہائش پذیر ہیں۔
فوجی حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ شمالی وزیرستان کے 90 فیصد علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کیا جاچکا ہے لیکن شدت پسندوں کی طرف سے علاقے میں بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی صفائی تک ان علاقوں میں لوگوں کی واپسی ممکن نہیں۔