واشنگٹن —
عراق میں منگل کے روز ہونے والے پُرتشدّد واقعات میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے۔
پولیس اور طبی ذرائع کے مطابق یہ کارروائیاں بغداد کے مختلف علاقوں میں پیش آئیں جہاں بم دھماکوں اور شوٹنگ سے کم از کم 12 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
بغداد سے 20 میل دور ایک مضافاتی علاقے میں گھروں پر مارٹر گولے داغے گئے۔ مقامی عہدیداروں کے مطابق ان حملوں سے 4 افراد ہلاک جبکہ 6 زخمی ہو گئے۔
اب تک ان دھماکوں کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے مگر عراق کی حکومت نے ان دھماکوں کا الزام سنی شدت پسند گروپوں پر عائد کی ہے جس میں القاعدہ بھی شامل ہے۔
منگل کے روز بغداد میں ہونے والا بم دھماکا شیعہ اکثریتی علاقوں میں ہوا جہاں ایک بس پر لگے بم دھماکے سے 3 ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے۔
سڑک کنارے بم دھماکے سے پولیس کی گشت کرنے والی ایک گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ ایک راہ گیر ہلاک ہوا۔
اس سے قبل پیر کے روز بغداد میں شیعہ اکثریتی علاقوں میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں کم از کم 25 ہلاک جبکہ 76 زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس اور طبی ذرائع کے مطابق یہ کارروائیاں بغداد کے مختلف علاقوں میں پیش آئیں جہاں بم دھماکوں اور شوٹنگ سے کم از کم 12 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
بغداد سے 20 میل دور ایک مضافاتی علاقے میں گھروں پر مارٹر گولے داغے گئے۔ مقامی عہدیداروں کے مطابق ان حملوں سے 4 افراد ہلاک جبکہ 6 زخمی ہو گئے۔
اب تک ان دھماکوں کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے مگر عراق کی حکومت نے ان دھماکوں کا الزام سنی شدت پسند گروپوں پر عائد کی ہے جس میں القاعدہ بھی شامل ہے۔
منگل کے روز بغداد میں ہونے والا بم دھماکا شیعہ اکثریتی علاقوں میں ہوا جہاں ایک بس پر لگے بم دھماکے سے 3 ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے۔
سڑک کنارے بم دھماکے سے پولیس کی گشت کرنے والی ایک گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ ایک راہ گیر ہلاک ہوا۔
اس سے قبل پیر کے روز بغداد میں شیعہ اکثریتی علاقوں میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں کم از کم 25 ہلاک جبکہ 76 زخمی ہو گئے تھے۔