کنور رحمان خاں
لاہور کے سرحدی علاقے واہگہ بارڈر پر پریڈ شروع ہونے سے چند لمحے پہلے عبدااللہ نامی نوجوان اچانک جوائنٹ چیک پوسٹ واہگہ بارڈر کراس گیا، جسے بھارت کی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے گرفتار کر لیا۔
رپورٹ کے مطابق، سرحد پار کرنے والے 20 سالہ نوجوان کا تعلق سوات سے بتایا جاتا ہے۔
پنجاب رینجرز نے پاکستانی نوجوان کو واپس دینے کا مطالبہ کیا، جسے ’بی ایس ایف‘ نے واپس دینے سے انکار کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق، نوجوان نے اس وقت بارڈر کراس کیا جب لوگ پریڈ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں آ رہے تھے۔ گیٹ پر کھڑے رینجرز کے اہلکار نے عبداللہ کو روکنے کی کوشش کی، مگر اس نے چھلانگ لگا کر زیرو لائن عبور کر لی۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، نوجوان اکیلا ہی پریڈ دیکھنے آیا تھا۔
’بی ایس ایف‘ کے مطابق، پاکستانی شہری عبداللہ سے ایک عدد موبائل فون، ایک عدد سم کنکشن اور 9000 روپے پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی ہے، جسے مزید تفتیش کے لیے ’بی ایس ایف‘ حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پنجاب رینجرز کے ترجمان، میجر شیر اعظم خان نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔ پنجاب رینجرز اس کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ کس طرح پیش آیا۔ تاہم، اس بارے میں ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
یاد رہے کہ واہگہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سڑک کی واحد سرحد ہے، جہاں سال کے 365 دن پرچم اتارنے کی تقریب ہوتی ہے۔ جسے بڑی تعداد میں دونوں اطراف کے لوگ دیکھنے آتے ہیں۔