اسرائیل میں ہاؤسنگ کی وزارت کا پیر کے روز کہنا تھا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کے اندر تین سو چھتیس مکانات تعمیر کرنے کے لئے مختلف تعمیراتی اداروں سے بولی لگانے کا کہا ہے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسرائیل سے اس وقت تک مذاکرات سے انکار کر دیا ہے جب تک وہ اُن علاقوں پر تعمیر جاری رکھے گا جو وہ فلسطینی ریاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
اس کے بر عکس ، انہوں نے ستمبر میں اقوام متحدہ سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کی مکمل رکنیت کے حصول کے لئے جد وجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
اسی دوران اسرائیل میں انسانی حقوق کے ایک گروپ کا پیر کے روز کہنا تھا کہ فوج نےسن دو ہزار پانچ سےکم از کم آٹھ سو پینتیس فلسطینی بچوں کو اسرئیلیوں پر پتھر پھینکنے کا لزام میں حراست میں لے کر مقدمہ قائم کر رکھا ہے۔
پچاس بچوں سے انٹرویو کے بعد بہ تسلیم کا کہنا ہے کہ کچھ بچوں نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی انہیں آدھی رات کے وقت گھر سے اٹھا کر لے گئے ۔ تفتیش کے دوران انکو دھمکیاں دی گئیں اور پر تشدد رویہ اختیار کیا گیا۔ اس کا کہنا ہے کہ گواہیوں سے پتہ چلا ہے کہ ان کے حقوق کو پامال کیا گیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے اسرائیلی فوجی کی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل اویتال لیبووچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ عرصے کے دوران بچوں کےکی جانب سے کئے جانے والے حملوں سے اسرائیلی شہری اور فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج نے ان مشتبہ مشتعل بچوں کے ساتھ بڑی حساسیت کے ساتھ برتاؤ کیا کیونکہ ان کے خیال میں انہیں استعمال کیا جارہا ہے۔