ایسا لگتا ہے کہ وائٹ ہاؤس اور کانگریس بدھ کے روز ایک سمجھوتے پر پہنچنے والے ہیں تاکہ جمعے کی شب جزوی حکومتی شٹ ڈاؤن سے بچا جاسکے، لیکن اس میں پانچ ارب ڈالر کی رقم شامل نہیں ہے جس کا تقاضا صدر ڈونالڈ ٹرمپ کرتے رہے ہیں تاکہ امریکہ میکسیکو سرحد کے ساتھ دیوار تعمیر کی جاسکے۔
سینیٹ میں ریپبلیکن پارٹی کے قائد، مِچ مکونیل نے کہا ہے کہ سینیٹ آج ہی کے روز ایک اقدام پر رائے شماری کرائی جائے گی، جس کے ذریعے آٹھ فروری تک امریکی حکومت کی ایک چوتھائی ملازمین کو رقوم میسر آجائیں گی، جس کے بعد پھر ٹرمپ اور قانون سازوں کو جزوی بندش کے امکان کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ڈیموکریٹ رہنما چارلز شومر نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹس اخراجات کے عبوری منصوبے کی حمایت کریں گے، جب کہ امریکی حکومت کے باقی محکمہ جات کو اگلے ستمبر تک پہلے ہی فنڈ میسر ہیں۔
ٹرمپ نے 2016ء کے صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران سرحد کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا تاکہ غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کو روکا جاسکے، اور یہ کہ اس پر اٹھنے والی لاگت میکسیکو برداشت کرے گا۔
تاہم، اِس مقصد کے لیے صدر امریکی ٹیکس دہندگان کی رقوم مختص نہیں کرا پائے ہیں، حالانکہ کانگریس کے دونوں ایوان اس وقت تک ریپبلیکن پارٹی کے کنٹرول میں رہے ہیں۔
آئندہ سال سیاسی اعتبار سے اُن کی مشکلات بڑھیں گی جب ڈیموکریٹس، جو دیوار کے شدید مخالف ہیں، ایوانِ نمائندگان کا کنٹرول سنبھالیں گے، جب کہ ریپبلیکن پارٹی سینیٹ میں اپنی اکثریت برقرار رکھے گی۔
ٹوئٹر پر، ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’’اس طرح یا کسی دوسرے طریقے سے، دیوار کے معاملے پر جیت ہماری ہی ہوگی‘‘۔
ٹرمپ کی مشیر کیلیانی کونوے نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ امریکی رہنما متبادل رقوم کی جانب دیکھیں گے، جو بات یقینی ہے‘‘۔
گذشتہ ہفتے، ٹرمپ نے کہا تھا کہ میکسیکو کی سرحد کے ساتھ 3200کلومیٹر لمبی دیوار کی تعمیر کے لیے پانچ ارب ڈالر کی رقم لینے کے لیے اگر اُنھیں کاروبار حکومت بند کرنا پڑے تو اس پر بھی اُنھیں ’’فخر‘‘ ہوگا۔ تاہم، کانگریس میں درکار ووٹ نہ ہونے کے باعث، منگل کو ٹرمپ نے ایک اور ٹوئیٹ کیا، جب کہ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ انتظامیہ ’’دوسرے طریقہٴ کار‘‘ کی جانب دیکھ رہی ہے، تاکہ متعدد وفاقی اداروں کی جانب سے استعمال میں نہ لائی گئی رقوم حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ’’ہم دیکھیں گے، کیا ہوتا ہے۔ اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ہمیں سرحد کی سکیورٹی چاہیئے‘‘۔
ڈیموکریٹس نے تجویز کیا ہے کہ سرحدی سکیورٹی کے لیے باڑ لگانے اور دیگر مرمت کے کام کے لیے 1.3 ارب ڈالر کی رقم رکھی جائے گی، لیکن خصوصی طور پر دیوار کے لیے پیسے مختص نہیں ہوں گے۔