رسائی کے لنکس

صدر بائیڈن اور خاتونِ اول کا عید پر پیغام، وائٹ ہاؤس میں خصوصی تقریب


صدرجو بائیڈن اور خاتونِ اول جل بائیڈن نے عید پر خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔ (فائل فوٹو)
صدرجو بائیڈن اور خاتونِ اول جل بائیڈن نے عید پر خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔ (فائل فوٹو)

دنیا کے کئی دیگر خطوں کی طرح امریکہ میں بھی مسلمان پیر کو عید منا رہے ہیں اور اس موقع پر گزشتہ دو برس سے جاری کرونا پابندیوں میں نرمی کے بعد امریکہ کے ایوانِ صدر میں بھی خصوصی تقریب منعقد کی جا رہی ہے۔

عید الفطر کے سلسلے میں پیر کو منعقد ہونے والی تقریب کے میزبان امریکہ کے صدر جوبائیڈن اور خاتونِ اول جل بائیڈن ہیں۔ اس تقریب میں نائب صدر کملا ہیرس کے شوہر ڈگلس ایمہوف بھی شریک ہوں گے۔

امریکہ میں پیر کو عید منائی جارہی ہے۔ گزشتہ دو برس کے دوران کرونا وبا کے باعث سماجی سرگرمیوں پر عائد پابندیوں میں نرمی کے بعد اس بار امریکہ میں عید کے روایتی رونقیں بحال ہو گئی ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے​ اتوار کو رمضان کے اختتام اور عید کی آمد کے موقع پر صدر جو بائیڈن اور خاتونِ اول جل بائیڈن کا خصوصی مشترکہ پیغام بھی جاری کیا ہے۔​اس پیغام میں صدر اور خاتونِ اول کی جانب سے عید پر نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا تھا۔

عید پر جاری ہونے والے بیان میں صدر اور خاتون اول کا کہنا تھا کہ عید عبادات کے لیے خاص مقدس مہینے رمضان کی تکمیل کے موقع پر کمیونٹیز اور خاندانوں کے مشترکہ اظہارِ مسرت کا موقع ہے۔

انہوں ںے کہا کہ عید مسلمانوں کو غربت، بھوک، تنازعات اور بیماروں سے متاثرہ افراد کو یاد رکھنے اور سب کے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے مشترکہ کوششوں کی یادہانی کا موقع بھی ہے۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ قرآن انسانوں پر انصاف کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے زور دیتا ہے اور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اقوام اور قبائل ایک دوسرے سے تعارف کے لیے بنائے گئے ہیں۔

اپنے مشترکہ پیغام میں صدر اور خاتونِ اول نے کہا کہ سب کے لیے یکساں مذہبی آزادی کی روایت ہمارے ملک کو مضبوط بناتی ہے اور ہم تمام عقائد اور ہر طرح کے پس منظر سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ مل کر مذہبی آزادی کے اس اصول کے تحفظ کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

صدر جو بائیڈن اور خاتونِ اول جل بائیڈن نے اپنے خصوصی پیغام میں اعلان کیا کہ اس برس سے وائٹ ہاؤس میں عید منانے کی روایت کو دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے اور اس کے لیے ان امریکی مسلمانوں کو مدعو کیا جائے گا جو قومی سطح پر افہام و تفہیم اور اتحاد کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس کرونا وائرس وبا کے باعث وائٹ ہاؤس میں عید کے موقع پر ورچوئل تقریب منعقد ہوئی تھی۔

عید الفطر پر جاری ہونے والے اس صدراتی پیغام میں خاص طور پر پناہ گزینوں کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

'پہلے عید سانجھی ہوتی تھی، اب آپ کی اپنی عید ہے اور میری اپنی'
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:39 0:00

پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اس موقع پر اپنے خاندان سے دور تہوار منانے والوں کو یاد رکھنا چاہیے اور دنیا کے لیے امریکہ کو امید کا استعارہ بنانے کے عزم کو برقرار رکھنا چاہیے۔

عید کے موقع پر امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے بھی اپنے پیغام میں دنیا بھرکے مسلمانوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کی ہے۔

وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن، فائل فوٹو
وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن، فائل فوٹو

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ عید الفطر رمضان المبارک کی تکمیل کی علامت ہے۔ اس دن کا آغاز نماز کی ادائیگی کے لیےمساجد اور کمیونیٹی کے مراکز میں خاندانوں اور برادریوں کے اجتماع کے ساتھ ہوتا ہے۔اور پھر دوستوں اور پڑوسیوں کے ساتھ مل کر عید کی خوشیاں منائی جاتی ہیں۔ دنیا کی مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کی عید کی اپنی منفرد روایات ہیں۔ اس موقع پر ہمیں ان لوگوں کو یاد رکھنا چاہیے جو جنگ، تشدد یا ظلم و ستم کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں۔

بلنکن کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ عید الفطر کے موقع پر ایک استقبالیہ ترتیب دے رہا ہے جس میں مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں کو مدعو کیا جائے گا اور ان کے ساتھ ملاقات اور ہماری مشترکہ اقدار پر غور کرنے کا موقع میسر آئے گا۔

XS
SM
MD
LG