امریکہ کی کئی مغربی ریاستوں میں اتوار کو بھڑکنے والی آگ نے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے کئی گھروں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
لیکن شمالی کیلی فورنیا کا علاقہ اس آتشزدگی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں آگ نے درجنوں، گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور لوگوں نے گھروں کو خالی کرنا شروع کر دیا ہے۔
واشنگنٹن اور اوریگان میں بھی جنگل میں آگ لگی ہوئی ہے۔
کیلی فورنیا میں اتوار کی رات تک اس تیزی سے پھیلتی ہوئی آگ سے 22,000 ہیکٹر کا علاقہ متاثر ہوا۔ اس آگ کی وجہ سے 24 مکان اور ان سے ملحقہ 26 تعمیرات تباہ ہو گئی ہیں جبکہ خطرہ ہے کہ تقریباً 6,300 مکان اس کی زد میں آ سکتے ہیں۔
کیلی فورنیا میں آگ بھڑکنے کے زیادہ تر واقعات آسمانی بجلی کی وجہ سے رونما ہوتے ہیں تاہم خشک درختوں، گھاس اور تیز ہوائیں اس کی شدت میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
کیلی فورنیا کی ریاست کی آگ بجھانے والی ایجنسی کے ترجمان ڈینیئل برلانٹ نے کہا کہ کیلی فورنیا کے کچھ علاقوں میں پیر تک گرج چمک اور تیز ہواؤں کی پیشگوئی کی وجہ سے یہ خطرہ جاری رہے گا۔
اس آگ پر قابو پانے کے لیے 9,000 سے زائد آگ بجھانے والے اہلکار کام کر رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے اوریگان کی سرحد سے 160 کلومیٹر جنوب میں موڈاک نیشنل فارسٹ میں آگ کا شکار علاقے میں آگ بجھانے والا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔
گورنر جیری براؤن نے کیلی فورنیا میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا ہے اور اس آفت سے نکلنے کے لیے کیلی فورنیا کے نیشنل گارڈز کو مستعد کر دیا ہے۔