بالی وڈ کے ورسٹائل اداکار اوم پوری دنیا سے چلے گئے لیکن اپنی شاندار اداکاری کی بدولت آج بھی فینز کے دلوں میں زندہ ہیں۔
اوم پوری پاکستان سے خصوصی لگاؤ رکھتے تھے اور پاک بھارت کشیدگی کے دور میں بھی پاکستانی فلم میں کام کرنے سے نہیں ہچکچائے۔
اوم پوری کی زندگی کی آخری فلم ’لشٹم پشٹم‘ گزشتہ جمعے کو ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں انہوں نے ایک پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کا کردارادا کیا ہے۔ اوم پوری اس سے پہلے پاکستانی فلم’ ایکٹر ان لا ‘میں بھی کام کرچکے ہیں۔
اوم پوری نے جنوری 2017ء میں اپنے انتقال سے قبل ایک بھارتی ویب سائٹ ’پنک ولا‘ کو جو اخری انٹرویو دیا تھا اس میں بھی انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر بنانے پر زور دیا تھا۔
اوم پوری نے فلم ’لشٹم پشٹم‘ میں اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا، "یہ کردار عام لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے والا ہے۔ ایک پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور ایسے بھارتی لڑکے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالتا ہے جو پاکستان آکر گم ہوگیا ہے۔"
ان کا مزید کہنا تھا، "فلم میں میرے کردار نے جو پیغام دیا، میرا پیغام بھی سب کے لیے وہی ہے کہ نفرتوں کو ختم ہونا چاہیے۔ کوئی وجہ نہیں کہ ہم آپس میں لڑتے رہیں۔ ہم سب انسان ہیں اور ایک ساتھ رہتے آئے تھے۔ مغل حکمرانوں نے 600 برس یہاں حکومت کی۔ آزادی سے پہلے سب ساتھ رہتے تھے۔ مسئلے مسائل ہوتے رہتے تھے لیکن وہ تو ہرگھر میں ہوتے ہیں۔ بھائیوں کے درمیان بھی اختلاف ہوجاتا ہے۔"
اپنے انٹرویو میں اوم پوری کا یہ بھی کہنا تھا کہ تقسیم سے پہلے ایک بھائی پاکستان چلا گیا اور دوسرا بھارت میں رہ گیا۔ دونوں یہی سوچتے تھے کہ آنا جانا لگا رہے گا، ملتے جلتے رہیں گے لیکن حالات اتنے زیادہ خراب ہوجائیں گے یہ کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔ رشتوں، جذبات اور احساسات کا بھی بٹوارہ ہوگیا اور یہ بہت ہی تکلیف دہ بات ہے۔ لوگوں کو جیو اور جینے دو کا اصول اپنانا ہوگا۔ تبھی بات بنے گی۔