یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ کے تحفظ کا معاہدہ طے پانے کے قریب ہے: گروسی
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی نے منگل کو کہا کہ یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی حفاظت کے لیے ایک معاہدہ طے پانے کے قریب ہے، جب کہ روسی اور یوکرینی حکام کے درمیان حتمی تفصیلات طے ہونا باقی ہے۔
گروسی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ آنے والے دنوں میں وہ ممکنہ طور پر، روس جائیں گے تاکہ زاپرورژیا میں جوہری پلانٹ کے تحفظ کے لیے ایک معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوشش کریں۔
تنصیب کے قریب مہینوں تک جاری رہنے والی شدید لڑائی نے بین الاقوامی حکام کو ممکنہ جوہری تباہی کے بارے میں فکر مند کر دیا ہے، جس میں تابکاری کے فوری طور پر جنگ کے علاقے سے کہیں زیادہ پھیلنے کا امکان ہے۔
گروسی نے کہا کہ انہوں نے روسی اور یوکرینی حکام دونوں کے ساتھ پیشہ ورانہ مکالمے کو برقرار رکھا ہے کیونکہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یورپ میں کوئی بڑا تباہ کن ریڈیولاجیکل حادثہ نہ ہو۔
بیلا روس میں روسی جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا بیان خطرناک ہے: بائیڈن
صدر جو بائیڈن نے منگل کو شمالی کیرولائنا سے وائٹ ہاؤس واپسی پر صحافیوں سے بات کی اور روسی صدر ولادی میر پوٹن کے بیلاروس کی سرزمین پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کے اراد ے کو ایک خطرناک قرار دیا ۔
انہوں نے اسرائیل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اسرائیل کے قانونی نظام کو تبدیل کرنے کے متنازعہ منصوبے سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔
جس کے ردعمل میں اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ صدر بائیڈن کی کسی بھی تجویز کو مسترد کرتے ہیں اور یہ کہ ان کا ملک اپنے فیصلے خود کرتا ہے ۔
افغٖانستان کے کئی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں اور سیلاب، متعدد ہلاکتیں اور املاک تباہ
افغان صوبےپروان میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے سیلاب آگیا جس کے نتیجے میں گزشتہ رات دریا کے قریب دسیوں مکانات تباہ ہو گئے۔
طالبان حکومت کی آفات سے نمٹنے کی ریاستی وزارت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 9 دنوں میں افغانستان کے 23 صوبوں میں برف باری، بارشوں اور سیلاب سے 10 افراد ہلاک اور 76 دیگر زخمی ہو گئے۔
اسی دوران ’او سی ایچ اے‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ موسم بہار کے شروع ہوتے ہی افغانستان کے 7 صوبوں میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب سے تقریباً 645 خاندان متاثر ہو چکے ہیں۔
امدادی ایجنسیاں نقصانات کا جائزہ لے رہی ہیں اور جہاں ضرورت ہو، امداد فراہم کر رہی ہیں۔
ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ 28 مارچ کو صوبہ ارزگان میں 100 خاندان متاثر ہوئے تھے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں اور اہم شخصیات کی مطیع اللہ ویسا کی گرفتاری کی مذمت
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور سینئر غیر ملکی سفارت کاروں نے طالبان حکومت کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیم کے کارکن مطیع اللہ ویسا کی گرفتاری کی مذمت جاری رکھی اور طالبان سے کہا کہ وہ اسے فوری رہا کریں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ، لڑکیوں کی تعلیم کے حقوق کے ایک معروف کارکن مطیع اللہ ویسا کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے۔
اسی دوران افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی تھامس ویسٹ، دوحہ میں امریکی سفارت خانے کی انچارج کیرن ڈیکر، خواتین کے حقوق کی کارکن ملالہ یوسفزئی اور بہت سے افغانوں نے گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کیا اور طالبان سے مطیع اللہ ویسا کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
لیکن طالبان حکام نے اپنے ٹوئٹر پیجز پر پوسٹ کیے گئے مختلف بیانات میں مطیع اللہ ویسا کی گرفتاری کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ طالبان حکومت کا حق ہے کہ وہ مطیع اللہ ویسا کی مشکوک سرگرمیوں کے بارے میں تحقیقات کرے۔
وزارت اطلاعات و ثقافت کے ڈائریکٹر پبلیکیشن عبدالحق حماد نے ٹوئٹر پر کہا کہ مطیع اللہ ویسا کے اقدامات ’’مشکوک‘‘تھے اور ’’حکومت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایسے لوگوں سے وضاحت طلب کرے‘‘ ۔
دریں اثناء افغان سوشل میڈیا صارفین نے اطلاع دی کہ رسول پارسی اور یونیورسٹی کے لیکچرر کو ان کی تحریروں کی وجہ سے طالبان نے گرفتار کر لیا ہے۔