رسائی کے لنکس

کابل میں ایک خاتون عالمی ادارے کے ایک کلینک میں کام کر رہی ہے۔ 26 جنوری 2023
کابل میں ایک خاتون عالمی ادارے کے ایک کلینک میں کام کر رہی ہے۔ 26 جنوری 2023

اقوام متحدہ کا طالبان سے خواتین پر عالمی داروں میں کام کی پابندی اٹھانے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے ماہرین نے طالبان کے اس حالیہ حکم نامے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جس میں افغان خواتین کے افغانستان میں اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

20:21 29.3.2023

یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ کے تحفظ کا معاہدہ طے پانے کے قریب ہے: گروسی

یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ کا ایک منظر ۔ فائل فوٹو
یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ کا ایک منظر ۔ فائل فوٹو

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی نے منگل کو کہا کہ یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی حفاظت کے لیے ایک معاہدہ طے پانے کے قریب ہے، جب کہ روسی اور یوکرینی حکام کے درمیان حتمی تفصیلات طے ہونا باقی ہے۔

گروسی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ آنے والے دنوں میں وہ ممکنہ طور پر، روس جائیں گے تاکہ زاپرورژیا میں جوہری پلانٹ کے تحفظ کے لیے ایک معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوشش کریں۔

تنصیب کے قریب مہینوں تک جاری رہنے والی شدید لڑائی نے بین الاقوامی حکام کو ممکنہ جوہری تباہی کے بارے میں فکر مند کر دیا ہے، جس میں تابکاری کے فوری طور پر جنگ کے علاقے سے کہیں زیادہ پھیلنے کا امکان ہے۔

گروسی نے کہا کہ انہوں نے روسی اور یوکرینی حکام دونوں کے ساتھ پیشہ ورانہ مکالمے کو برقرار رکھا ہے کیونکہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یورپ میں کوئی بڑا تباہ کن ریڈیولاجیکل حادثہ نہ ہو۔

20:15 29.3.2023

بیلا روس میں روسی جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا بیان خطرناک ہے: بائیڈن

صدر جوبائیڈن۔ فائل فوٹو
صدر جوبائیڈن۔ فائل فوٹو

صدر جو بائیڈن نے منگل کو شمالی کیرولائنا سے وائٹ ہاؤس واپسی پر صحافیوں سے بات کی اور روسی صدر ولادی میر پوٹن کے بیلاروس کی سرزمین پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کے اراد ے کو ایک خطرناک قرار دیا ۔

انہوں نے اسرائیل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اسرائیل کے قانونی نظام کو تبدیل کرنے کے متنازعہ منصوبے سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔

جس کے ردعمل میں اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ صدر بائیڈن کی کسی بھی تجویز کو مسترد کرتے ہیں اور یہ کہ ان کا ملک اپنے فیصلے خود کرتا ہے ۔

20:10 29.3.2023

افغٖانستان کے کئی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں اور سیلاب، متعدد ہلاکتیں اور املاک تباہ

افغانستان میں موسلادھار بارشوں سے کئی علاقوں میں مکانات گر گئے اور کم ازکم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ فائل فوٹو
افغانستان میں موسلادھار بارشوں سے کئی علاقوں میں مکانات گر گئے اور کم ازکم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ فائل فوٹو

افغان صوبےپروان میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے سیلاب آگیا جس کے نتیجے میں گزشتہ رات دریا کے قریب دسیوں مکانات تباہ ہو گئے۔

طالبان حکومت کی آفات سے نمٹنے کی ریاستی وزارت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 9 دنوں میں افغانستان کے 23 صوبوں میں برف باری، بارشوں اور سیلاب سے 10 افراد ہلاک اور 76 دیگر زخمی ہو گئے۔

اسی دوران ’او سی ایچ اے‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ موسم بہار کے شروع ہوتے ہی افغانستان کے 7 صوبوں میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب سے تقریباً 645 خاندان متاثر ہو چکے ہیں۔

امدادی ایجنسیاں نقصانات کا جائزہ لے رہی ہیں اور جہاں ضرورت ہو، امداد فراہم کر رہی ہیں۔

ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ 28 مارچ کو صوبہ ارزگان میں 100 خاندان متاثر ہوئے تھے۔

20:04 29.3.2023

انسانی حقوق کی تنظیموں اور اہم شخصیات کی مطیع اللہ ویسا کی گرفتاری کی مذمت

پین پاتھ تحریک کے بانی مطیع اللہ وسا، فائل فوٹو
پین پاتھ تحریک کے بانی مطیع اللہ وسا، فائل فوٹو

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور سینئر غیر ملکی سفارت کاروں نے طالبان حکومت کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیم کے کارکن مطیع اللہ ویسا کی گرفتاری کی مذمت جاری رکھی اور طالبان سے کہا کہ وہ اسے فوری رہا کریں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ، لڑکیوں کی تعلیم کے حقوق کے ایک معروف کارکن مطیع اللہ ویسا کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے۔

اسی دوران افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی تھامس ویسٹ، دوحہ میں امریکی سفارت خانے کی انچارج کیرن ڈیکر، خواتین کے حقوق کی کارکن ملالہ یوسفزئی اور بہت سے افغانوں نے گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کیا اور طالبان سے مطیع اللہ ویسا کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

لیکن طالبان حکام نے اپنے ٹوئٹر پیجز پر پوسٹ کیے گئے مختلف بیانات میں مطیع اللہ ویسا کی گرفتاری کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ طالبان حکومت کا حق ہے کہ وہ مطیع اللہ ویسا کی مشکوک سرگرمیوں کے بارے میں تحقیقات کرے۔

وزارت اطلاعات و ثقافت کے ڈائریکٹر پبلیکیشن عبدالحق حماد نے ٹوئٹر پر کہا کہ مطیع اللہ ویسا کے اقدامات ’’مشکوک‘‘تھے اور ’’حکومت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایسے لوگوں سے وضاحت طلب کرے‘‘ ۔

دریں اثناء افغان سوشل میڈیا صارفین نے اطلاع دی کہ رسول پارسی اور یونیورسٹی کے لیکچرر کو ان کی تحریروں کی وجہ سے طالبان نے گرفتار کر لیا ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG