اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پیر کو دنیا کی آبادی سات ارب ہوگئی ہے۔
دنیا بھر میں اس حوالے سے ہونے والی تقریبات میں فلپائن کے دارالحکومت منیلا کی تقریب بھی شامل تھی جہاں نصف شب پیدا ہونے والی بچی کی پیدائش کو علامتی طور پر سات اربویں پیدائش کے طور پر منایا گیا۔
اقوام متحدہ نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ آبادی کے یہ اعداد و شمار طویل العمری اور بچوں کی اموات کی شرح میں کمی کی نشاندہی کرتے ہیں۔
عالمی تنظیم کی رپورٹ کے مصنفوں میں سے ایک، رچرڈ کولاج، کا کہنا ہے کہ افریقہ اور ایشیا کے کم آمدن والے ممالک میں آبادی میں اضافے کی شرح وہاں اقتصادی ترقی سے زیادہ ہے۔
ایشیا 4.2 ارب کی آبادی کے ساتھ دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا خطہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ صدی کے آغاز تک افریقہ کی آبادی میں اضافے کی شرح تین گنا بڑھ جائے گی۔
مزید برآں یورپ اور جاپان میں شرح پیدائش میں کمی وہاں تشویش کا باعث ہے کیوں کہ اموات کی تعداد پیدا ہونے والے بچوں سے زیادہ ہے، اور اس صورت حال کے باعث مستقبل میں افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔