امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنےالگ الگ پیغامات میں دنیا بھر میں آزاد صحافت، صحافیوں کے تحفظ اور معلومات تک رسائی کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ صدر جو بائیڈن نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ آج سے تیس سال قبل افریقہ کے صحافی جس آزاد اور کثیرالجہت پریس کے ونڈھوک ڈیکلئریشن پر متفق ہوئے تھے، وہ آج بھی قوموں کی ترقی، جمہوریت کی بقا اور معاشی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ ہم آج کے دن سچ بولنے والوں کے حوصلے کی ستائش کرتے ہیں جنہوں نے خوف زدہ ہونے سے انکار کر دیا اور جو عام طور پر اپنی زندگیاں بھی داؤ پر لگا دیتے ہیں۔ صدر کے بقول، وہ دنیا بھر میں معاشروں کے اندر آزاد میڈیا کے کردار کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ یومِ آزادی صحافت کے موقع پر صدر بائیڈن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ صحافی حضرات سچ کو سامنے لانے، طاقت کے ناجائز استعمال پر نظر رکھنے اور اہل اقتدار سے شفافیت کا مطالبہ کرنے کا فرض ادا کرتے ہیں۔ ان کے بقول، صحافی فعال جمہوریتوں کے لیے بے حد اہم ہیں۔ صدر نے یہ بھی کہا کہ صحافی کرونا کی عالمی وبا کے دوران بھی اگلے محاذوں پر موجود رہے ہیں، تاکہ عوام کو باخبر رکھ سکیں اور اس کام کے لیے انہوں نے اپنی صحت کو بھی خطرات سے دوچار رکھا ہے۔ امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اس دن کے حوالے سے کہا کہ ایک آزاد اور خودمختار میڈیا کے لیے جو خطرات ہیں، ان کا ہم سب مل کر مقابلہ کریں بشمول جسمانی خطرات اور غیر قانونی قید و بند کے۔ صحافیوں کے تحفظ کے ادارے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سال دوہزار بیس میں دنیا بھر میں ریکارڈ تعداد میں صحافیوں کو جیلوں میں ڈالا گیا۔ اسی طرح صحافیوں، بالخصوص خواتین صحافیوں اور غیر سفید فام صحافیوں کو آن لائن ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ مطلق العنانیت پر یقین رکھنے والے حکمران ایک آزاد پریس کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں، وہ سچ کو دبانے اور غلط معلومات پھیلانے اور دنیا بھر میں مقامی میڈیا اداروں کی تعداد کو کم کرنے میں مصروف ہیں۔ صدر بائیڈن کے بقول، یہ حملے جمہوریت کے لیے خطرے کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔ امریکہ کے صدر نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ وہ دنیا بھر میں ایک آزاد، غیر جانبدار اور کثیرالجہت میڈیا کا تحفظ کریں گے۔ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے بھی پریس فریڈم کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ امریکہ پریس کی آزادی، دنیا بھر میں صحافیوں کے تحفظ اور معلومات تک آن لائن یا آف لائن رسائی کی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیرخارجہ کے بقول، ایک آزاد اور غیر جانبدار پریس اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ عوام کو معلومات تک رسائی حاصل ہے اور یہ علم ہی طاقت ہے۔ |
ویب ڈیسک —
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1