رسائی کے لنکس

دبئی: اونٹوں کے علاج کے لئے دنیا کا پہلا ’منفرد‘ اسپتال


اونٹ، صدیوں سے عربی ثقافت اور زندگی کا لازم و ملزوم حصہ تصور ہوتا ہے۔’صحرا کا جہاز‘ کہلائے جانے والے اس جانور ’اونٹ‘ کی اہمیت گھر کے ایک فرد کے مساوی ہوتی ہے۔ مثلاً اگر ایک گھر میں چار افراد رہتے ہوں تو پانچواں فرد اونٹ ہوتا ہے۔

گھر کے اس پانچویں فرد کی صحت اور علاج معالجے کے لئے ہی دبئی میں اونٹوں کا پہلا اسپتال قائم کیا گیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق، دس ملین ڈالرز یعنی تقریباً ایک ارب پاکستانی روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس اسپتال میں اونٹوں کے لئے آپریشن تھیٹر اور ایکس رے روم بھی موجود ہے۔

اسپتال کا افتتاح گزشتہ سال ہوا تھا، لیکن اسپتال نے باضابطہ کام پچھلے ہفتے شروع کیا ہے۔

’دبئی کیمل ہوسپیٹل‘ کے ڈائریکٹر محمد البلوشی کا کہنا ہے '’اسپتال کا مقصد خطے کی ثقافت کو محفوظ رکھنا ہے۔ یہ دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا واحد اور اب تک کا پہلا اسپتال ہے۔‘'

اسپتال میں اونٹوں کا انتہائی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کیا جائے گا۔ یہاں بیک وقت 20 اونٹوں کا ایک ساتھ علاج ہو سکے گا۔ عملے میں یوکے، بھارت، اسپین اور میکسیکو سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

’دبئی کیمیل ہاسپٹل‘ میں منی ریس ٹریک بھی شامل ہے، تاکہ آپریشن کے بعد اونٹوں کو بحالی اور مکمل صحتیابی میں مدد دی جا سکے۔

اسپتال کے ہیڈ آف مارکیٹنگ اینڈ فائنانس احسان الحق کے مطابق اسپتال اونٹوں کے جسم پر ریسرچ کی منصوبہ بندی بھی کر رہا ہے، تاکہ اس صحرائی جانور کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جاسکیں۔

’دبئی کیمل اسپتال‘ میں آئندہ سال ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین سمیت مزید طبی سہولیات متعارف کرائی جائیں گی۔ ان سہولیات سے دوڑ میں شریک ہونے والے اونٹوں کی بہتر دیکھ بھال ہو سکے گی۔

XS
SM
MD
LG