خواتین کے لئے خطرناک ترین ملکوں کی فہرست میں پہلا نمبر بھارت کا ہے جہاں خواتین کے استحصال، تشدد اور جنسی ہراسگی کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
برطانوی ادارے تھامسن رائٹرز فاؤنڈیشن نے خواتین کے مسائل اور امور سے متعلق 550 ماہرین سے کئے گئے سروے کے بعد خواتین کے لئے دنیا کے خطرناک ترین ملکوں کی جو فہرست بنائی گئی ہے ان میں بھارت پہلے نمبر پر ہے۔
دوسرا نمبر جنگ سے تباہ حال افغانستان اور تیسرا نمبر شام کا ہے۔چوتھے نمبر پر صومالیہ، پانچویں پر سعودی عرب جبکہ پاکستان چھٹے نمبر پر ہے۔
اسی طرح کا سروے 2011 میں بھی کرایا گیا تھا جس میں اس وقت خواتین کے لئے خطرناک ترین ملکوں میں افغانستان پہلے، ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو دوسرے اور پاکستان تیسرے نمبر پر تھا۔
سروے میں خواتین کو میسر صحت کی سہولیات، معاشی مواقع، خواتین سے متعلق روایات و رسومات، جنسی و غیر جنسی تشدد اور انسانی اسمگلنگ جیسے معاملات کا جائزہ لے کر فہرست بنائی گئی تھی۔
خواتین کے لئے خطرناک ترین ملکوں کی تازہ ترین صورتحال جاننے اور ان کی فہرست ترتیب دینے کے لئے 26 مارچ سے 4 مئی 2018 کی درمیانی مدت میں سروے کیا گیا۔
بھارت
فہرست میں پہلی پوزیشن پر موجود ملک بھارت کی خواتین کو کئی طرح کے تشدد کا سامنا ہے۔ پانچ سال قبل دارالحکومت نئی دہلی میں چلتی بس میں ایک طالبہ کے ساتھ زیادتی اور پھر قتل نے ملک گیر احتجاج اور غصے کو جنم دیا تھا۔
حکومت نے خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام اور ان واقعات میں ملوث افراد کیخلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا تھا۔ لیکن صورتحال جوں کی توں ہے۔ بھارت میں خواتین کو جنسی ہراسگی اور تشدد، ثقافتی اور روایاتی پابندیوں اور انسانی اسمگلنگ جس میں جبری مشقت، جنسی غلامی اور گھریلو تشدد کا نشانہ بننا پڑتا ہے۔
افغانستان
طالبان حکومت کے خاتمے کے17سال بعد بھی افغانستان میں خواتین کے مسائل حد درجہ سنگین ہیں۔ یہاں خواتین سے غیرجنسی تشدد عام ہے۔ انہیں صحت کی سہولتیں پوری طرح میسر نہیں اور معاشی ذرائع تک پہنچ نہ ہونے کے برابر ہے۔
شام
سات سال کی خانہ جنگی کے بعد شام میں خواتین کو علاج معالجے کی سہولت میسر نہیں۔ ان سہولتوں کے حوالے سے شام دوسرے نمبر پر ہے۔خواتین پر جنسی اور گھریلو تشدد بھی عام ہے جبکہ خواتین پرجنسی تشدد میں امریکا اور شام کا مشترکہ نمبر تیسرا ہے۔
صومالیہ
صومالیہ جو 1991 سے تنازعات میں گھراہوا ہے خواتین کے لئے چوتھا خطرناک ترین ملک ہے۔ خواتین کو طبی سہولتوں کی عدم فراہمی کے حوالے سے صومالیہ تیسرا خطرناک ملک ہے۔خواتین کی معاشی ذرائع تک عدم رسائی میں صومالیہ پانچویں نمبر پر ہے۔
سعودی عرب
مجموعی طور پرنمبر پانچ پرموجود سعودی عرب صنف کی بنیاد پر امتیاز اورخواتین کو معاشی وسائل تک رسائی نہ ہونےکے حوالے سے دوسرے نمبر پرہے۔ثقافتی روایات کے حوالے سے سعودی عرب خواتین کے لئے پانچواں خطرناک ملک ہے۔
پاکستان
مجموعی طورپر پاکستان خواتین کے لئے چھٹا خطرناک ترین ملک ہے جہاں خواتین کو صنفی امتیاز،معاشی وسائل۔ ثقافتی روایات اورغیرت کے نام پر قتل جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ گھریلو تشدد کے معاملے میں پاکستان پانچویں نمبرپرہے۔
ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو
کئی سالوں تک فرقہ وارانہ تشدد اورقتل وغارت کا شکار رہنے والا ملک کانگو خواتین کے لئے مجموعی طور پر ساتواں خطرناک ملک ہے جبکہ جنسی تشددکے حوالے سے اس کا نمبر دوسراہے۔
یمن
خواتین کو صحت کی سہولتوں،معاشی وسائل، خطرناک کلچرل اور روایتی رسومات کی بنیاد پریمن خواتین کے لئے آٹھواں خطرناک ترین ملک ہے۔
نائجیریا
نائجیریا ،خواتین کے لئے نواں خطرناک ملک ہے۔انسانی حقوق کی تنظیمیں نوسال سے بوکو حرام جنگجو تنظیم کے خلاف کارروائیوں کے دوران نائجیریا کی فوج کو تشدد، زیادتی اور شہریوں کے قتل عام کا ذمہ دار قرار دیتی ہیں۔ انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے بات کریں تو نائجیریا اورروس مشترکہ طورپرچوتھے نمبر پرہیں۔خواتین مخالف روایات کے حوالے سے نائجیریا کانمبر چھٹا ہے۔
امریکہ
خواتین کے لیے خطرناک ترین 10 ملکوں کی فہرست میں امریکہ دسویں نمبر پر ہے۔ امریکہ اس فہرست میں شامل واحد مغربی ملک ہے۔ خواتین پرجنسی تشدد، زیادتی، جنسی طور پر ہراساں کرنے کے حوالے سے شام اور امریکہ کا مشترکہ نمبر تیسرا ہے۔