سعودی اتحاد کے فضائی حملوں میں یمن کے شمالی حصے میں کم ازکم 15 افراد ہلاک ہو گئے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ فوجی طیاروں نے صوبائی دارالحکومت صعدہ میں مسافروں کو لے جانے والی دو گاڑیوں اور ایک ٹرک کو نشانہ بنایا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں میں 15 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔
اس واقعہ پر تبصرے کے لیے سعودی قیادت کے اتحاد کے ترجمان سے فوری رابطہ نہیں ہو سکا۔
یمن میں ایران کے حمایت یافتہ ہوثی عسکریت پسندوں نے 2015 میں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے صدر عبدی ربو المنصور ہادی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد اس پر قبضہ کر لیا تھا، جنہیں نکالنے کے لیے سعودی اتحاد نے مداخلت شروع کی۔
سعودی اتحاد کا کہنا ہے کہ وہ عام شہریوں کو اپنا ہدف نہیں بنا رہا۔
شہریوں نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ فوجی طیاروں سے گرائے جانے والے بموں سے شمالی صوبے صعدہ کو دارالحکومت صنعا سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کو نقصان پہنچا ۔
یہ وہ اہم ر استہ ہے جسے شمالی علاقے میں آباد ہوثی قبائل صنعا جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
گذشتہ تین برسوں کے دوران ہوثیوں کے خلاف سعودی اتحاد کے فضائی حملوں میں کئی بار عام شہری نشانہ بن چکے ہیں۔
یمن کی جنگ میں 10 ہزار سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں جب کہ بے گھر ہونے والوں کی تعداد 20 لاکھ سے زیادہ ہے۔
ان لڑائیوں کے نتیجے میں یمن قحط کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔