یمن کے دارالحکومت صنعاء میں ایک پولیس اسٹیشن کے باہر ہونے والے کار بم دھماکے میں 30 افراد ہلاک جب کہ 40 زخمی ہو گئے ہیں۔
عہدیداروں کے مطابق صنعاء میں یہ دھماکا بدھ کو اس وقت ہوا جب (پولیس اسٹیشن کی) عمارت کے باہر کافی تعداد میں لوگ جمع تھے۔
فوری طور پر اس دھماکے کی ذمہ داری کسی نے بھی قبول نہیں کی ہے۔
طویل عرصے تک یمن کا حکمران رہنے والے علی عبد اللہ صالح کو ایک عوامی تحریک کے بعد اقتدار سے الگ ہونے ہونا پڑا، جس کے بعد سے دارالحکومت یمن کے مختلف علاقوں میں بم دھماکوں میں تیزی آئی۔
مختلف دھڑوں کے درمیان اقتدار کے لیے شروع ہونے والی کشمکش پر قابو پانے کے لیے سکیورٹی فورسز مسلسل کوشش میں مصروف ہیں۔
گزشتہ ستمبر میں دارالحکومت صنعاء کا کنٹرول سنبھالنے والے حوثی شیعہ جنگجوؤں اور اس علاقے میں القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں اور ان کے اتحادی سنی قبائل کے درمیان جھڑپیں ہو چکی ہیں۔