یمن میں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مشتبہ طور پر القاعدہ سے منسلک جنگجوؤں نے ساحلی شہر زنجیبار پر قبضہ کر لیا ہے۔
رہائشیوں کے مطابق سینکڑوں عسکریت پسند جمعہ کو شہر میں داخل ہوئے جب کہ ہفتہ کو بھی جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ لڑائی میں جانی نقصانات کی بھی اطلاعات ملی ہیں تاہم ان کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
زنجیبار یمن کے جنوبی صوبے ابیان کا دارالحکومت ہے جو کہ القاعدہ کا ایک گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
دریں اثنا، ایک مصالحت کار کے مطابق یمن کے صدر علی عبدالله صالح اور ملک کے سب سے طاقت ور قبائلی رہنما شیخ صادق الاحمر نے گذشتہ پانچ روز سے جاری لڑائی بند کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
پرتشدد جھڑپوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ ان کی وجہ سے ملک میں خانہ جنگی شروع ہونے کے خطرات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔