رسائی کے لنکس

یمن میں مشتعل مظاہریں کا امریکی سفارت خانے پر دھاوا


مظاہرین نے جمعرات کو سفارتخانے کی متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا جب کہ سکیورٹی اہلکاروں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے انتباہی فائرنگ اور پانی کا شدید تیز چھڑکاؤ کیا۔

پیغمبر اسلام کے خلاف ’تضحیک آمیز‘ فلم پر احتجاج کرتے ہوئے سینکڑوں مشتعل مظاہرین نے یمن کے دارالحکومت صناء میں امریکی سفارتخانے پر دھاوا بول دیا۔

مظاہرین نے جمعرات کو سفارتخانے کی متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا جب کہ سکیورٹی اہلکاروں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے انتباہی فائرنگ اور پانی کا شدید تیز چھڑکاؤ کیا۔ اس دوران متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔

دریں اثناء مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جمعرات کو بھی امریکی سفارتخانے کے باہر مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔ پولیس نے یہاں جمع تقریباً دو سو نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

مصر کے صدر محمد مرسی سرکاری دورے برسلز میں ہیں جہاں انھوں نے اس ’تضحیک آمیز‘ فلم پر سخت تنقید کرتے ہوئے پرتشدد مظاہروں کی بھی مذمت کی۔

’’ہم مصری اپنے پیغمبر کے خلاف کسی بھی طرح کی گستاخی اور ہتک کو رد کرتے ہیں۔ میں اس طرح کے کسی بھی گستاخانہ اقدام کی مذمت کرتا ہوں۔‘‘

لیکن مسٹر مرسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’بیرون ملک سے آئے اپنے مہمانوں کی حفاظت بھی ہمارا فرض ہے۔ میں آپ تمام (مصریوں) سے یہ کہوں گا کہ اس بات کا دھیان رکھیں کہ مصرکے قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں اور نہ ہی سفارتخانوں پر حملے کریں۔‘‘

متنازع فلم کیلی فورنیا میں رہنے والا ایک اسرائیلی فلم ساز تیار کر رہا ہے جِس میں پیغمبر اسلام کا تمسخر اڑایا گیا۔ اس فلم کے بعض حصّوں کو عربی زبان میں ڈب کرکے یُوٹیوب پر ڈال دیا گیا تھا۔

اس فلم کے خلاف منگل کو لیبیا کے شہر بن غازی میں مظاہرین نے امریکی قونصل خانے پر دھاوا بول دیا تھا جس میں امریکی سفیر کرسٹوفر اسٹیونز اپنے تین سفارتی اہلکاروں کے ساتھ ہلاک ہوگئے تھے۔
XS
SM
MD
LG