رسائی کے لنکس

امریکہ: معدنی ایندھن کا استعمال روکنے پر پہلا عدالتی فیصلہ


کارخانوں کی چمنیوں سے نکلنے والا دھواں اور گرین ہاؤس گیسیں زمین کے درجہ حرارت میں اضافے، خشک سالی، ہلاکت خیز طوفانوں میں اضافے کا ایک بڑا سبب ہیں۔
کارخانوں کی چمنیوں سے نکلنے والا دھواں اور گرین ہاؤس گیسیں زمین کے درجہ حرارت میں اضافے، خشک سالی، ہلاکت خیز طوفانوں میں اضافے کا ایک بڑا سبب ہیں۔

امریکہ کے ماحول دوست نوجوانوں کے حق میں آنے والے ایک عدالتی فیصلے کو ماہرین ایک اہم قانونی فتح قرار دے رہے ہیں۔ریاست مونٹانا کی ایک ڈسٹرکٹ جج نے پیر کے روز اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ریاستی ادارے معدنی ایندھن کے ذرائع کو ترقی دینے کی اجازت دے کر درخواست گزار کے صاف اور صحت مند ماحول کے آئینی حق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

امریکہ میں اپنی نوعیت کے اس پہلے مقدمے کے فیصلے سے دنیا بھر میں اسی نوعیت کے قانونی فیصلوں میں، جن کی تعداد انتہائی مختصر ہے، ایک اور کا اضافہ ہوا ہے، جن میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو آب و ہوا کی تبدیلیوں سے بچانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

اگر یہ فیصلہ برقرار رہتا ہے تو اس سے ایک اہم قانونی نظیر قائم ہو سکتی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے فوری اثرات محدود ہیں اور ریاستی حکام نے کہا ہے کہ وہ اپیل کے ذریعے اس فیصلے کو پلٹنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اس کیس کا فیصلہ ڈسٹرکٹ کورٹ کی جج کیتھی سیلی نے کیا۔ فیصلے کے مطابق ریاست معدنی ایندھن کے اجازت ناموں سے متعلق درخواستوں کا جائزہ لینے کے لیے جس پالیسی پر عمل کرتی ہے، وہ متعلقہ اداروں کو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج پر نظر ڈالنے کی اجازت نہیں دیتی، جو کہ غیر آئینی ہے۔

مونٹانا کی ڈسٹرکٹ کورٹ کی عمارت، فائل فوٹو
مونٹانا کی ڈسٹرکٹ کورٹ کی عمارت، فائل فوٹو

کسی امریکی عدالت کی جانب سے آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق آئینی حق کی خلاف ورزی پر حکومت کے خلاف فیصلہ دیے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

تاہم اب یہ تعین کرنا ریاست مونٹانا کے قانون سازوں پر منحصر ہے کہ ریاست کی پالیسیوں کو کس طرح رو بہ عمل لایا جائے۔

ایک ایسی ریاست میں جہاں اقتدار کے ایوانوں پر ری پبلیکنز کا غلبہ ہے، معدنی ایندھن کی موافقت والی پالیسیوں میں فوری تبدیلیوں کے امکانات بہت محدود ہیں۔

امریکہ میں پینسلوانیا، میسا چوسٹس اور نیویارک سمیت صرف چند ہی ایسی ریاستیں ہیں جن کے آئین میں ماحولیاتی تحفظ کے قوانین موجود ہیں۔

ریاستی حکام نے اس مقدمے کو سماعت میں جانے سے روکنے اور متعدد تحریکوں کے ذریعے اسے خارج کرانے کی کوشش کی تھی۔

اس مقدمے کی مدعی کلیئر ولاسز ہیں۔ اس وقت ان کی عمر 20 سال ہے اور وہ برف پر پھسلنے کے کھیل کی، جسے سکی کہا جاتا ہے، انسٹرکٹر ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کی زندگی کے ہر پہلو پر آب وہوا کی تبدیلی اثرانداز ہوتی ہے۔

ریاست مونٹانا کی کلئیر ولاسز نے ریاست کے خلاف اپنا مقدمہ جیت لیا ہے جس میں ان کا الزام تھا کہ ریاست کی معدنی ایندھن کے فروغ کی پالیسیوں سے آئین میں دیے گئے صاف اور صحت بخش ماحول فراہم کرنے کی حکومتی ذمہ داری کی نفی ہو رہی ہے۔ 18 اگست 2023
ریاست مونٹانا کی کلئیر ولاسز نے ریاست کے خلاف اپنا مقدمہ جیت لیا ہے جس میں ان کا الزام تھا کہ ریاست کی معدنی ایندھن کے فروغ کی پالیسیوں سے آئین میں دیے گئے صاف اور صحت بخش ماحول فراہم کرنے کی حکومتی ذمہ داری کی نفی ہو رہی ہے۔ 18 اگست 2023

جب ولاسز نے مقدمہ دائر کیا تو اس وقت وہ 17 سال کی تھیں۔

اس سے قبل سویڈن کے ایک اسکول کی طالبہ گریٹاتھن برگ آب وہوا کی تبدیلی کا عمل روکنے میں حکومتوں کی عدم توجگہی اور سست روی کے خلاف تحریک چلا کر دنیا بھر کی توجہ حاصل کر چکی ہیں۔

یہ مقدمہ دائر کرنے میں ان کے ساتھ 16 ساتھی شریک تھے جن کی عمریں پانچ سال سے لے کر 22 سال تک ہیں۔

ماحول کے تیزی سے گرم ہونے کے نتیجے میں پہاڑ تیزی سے برف سے محروم ہو رہیے ہیں۔
ماحول کے تیزی سے گرم ہونے کے نتیجے میں پہاڑ تیزی سے برف سے محروم ہو رہیے ہیں۔

دو ہفتے کی سماعت کے دوران وکلا نے یہ شواہد پیش کیے کہ کاربن ڈائی اکسائیڈ گیس کے اخراج میں اضافہ ، زمین کے درجہ حرارت میں اضافے، خشک سالی اور جنگل کی آگ کے واقعات میں اضافے اور برف باری میں کمی کا سبب بن رہا ہے۔

مقدمے کے مدعیوں کا کہنا تھا کہ آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات ان کی ذہنی اور جسمانی صحت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ جنگلات میں بھڑکنے والی آگ کا دھواں اس ہوا کی آلودہ کر رہا ہے جس میں وہ سانس لیتے ہیں۔ خشک سالی سے دریا خشک پڑ رہے ہیں جو زراعت، مچھلیوں ، جنگلی حیات اور ہماری تفریح کو قائم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

سماعت میں آبائی امریکیوں نے مدعیوں کے حق میں گواہی دیتے ہوئے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی ان کی تقریبات اور خوراک کے روایتی ذرائع پر اثر انداز ہو رہی ہے۔

ریاست کی جانب سے مقدمے کی مخالفت میں یہ استدلال پیش کیا گیا کہ اگر ریاست مونٹانا مکمل طور پر بھی کاربن ڈائی اکسائیڈ گیس کا اخراج روک دے تو بھی عالمی سطح پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ دنیا بھر کے ممالک فضا میں کاربن ڈائی اکسائیڈ گیس پہنچانے میں حصہ ڈالتے ہیں۔

امریکی ریاست ہوائی کے جزیرے لیہانیا میں جنگل کی آگ نے 20 ہزار سے زیادہ آبادی کے قصبے کو آناً فاناً راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا۔ انسانی ہلاکتوں کی تعداد ایک سو سے زیادہ ہے۔ امدادی عملے کے کارکن تلاش اور بچاؤ کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ 12 اگست 2023
امریکی ریاست ہوائی کے جزیرے لیہانیا میں جنگل کی آگ نے 20 ہزار سے زیادہ آبادی کے قصبے کو آناً فاناً راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا۔ انسانی ہلاکتوں کی تعداد ایک سو سے زیادہ ہے۔ امدادی عملے کے کارکن تلاش اور بچاؤ کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ 12 اگست 2023

ریاست کا مزید کہنا تھا کہ دوا یا تو مرض دورکر دیتی ہے یا پھر وہ دوا ہی نہیں ہے۔

جج سیلی نے کہا کہ ریاست کے اٹارنی ایسی کوئی وجہ بتانے میں ناکام رہے کہ وہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا جائزہ کیوں نہیں لے پا رہے۔

جج نے اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ مونٹانا میں گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج زیادہ نہیں ہے اور کہا کہ قابل تجدید توانائی پیدا کرنا ٹیکنیکی طور پر قابل عمل اور معاشی طور پر فائدہ مند ہے۔ سماعت میں پیش کی جانے والی شہادتوں کا حوالہ دیتے ہوئے جج نے کہا کہ مونٹانا سن 2030 تک موجودہ معدنی ایندھن کا 80 فی صد متبادل لا سکتاہے۔

ریاستی اور وفاقی عدالتوں میں آب وہوا کی تبدیلی کا مقدمہ لڑنے کے لیے ولاسز کے ’آور چلڈرن ٹرسٹ‘ نے دو کروڑ ڈالر سے زیادہ کے فنڈز اکھٹے کیے ہیں۔

(ایسوسی ایٹڈ پریس)

فورم

XS
SM
MD
LG