صدر آصف علی زرداری ، ایران کے صدر محمود احمدی نژاد اور اعلیٰ حکام سے بات چیت کے لیے ہفتے کے روز تہران پہنچ گئے ہیں۔
اپنے اس دورے سے ایک ماہ سے بھی کم عرصہ پہلےافغانستان میں، انسداد دہشت گردی کانفرنس کے موقع پر الگ سے ان کی اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات ہوئی تھی۔
اس دورے میں پاکستانی صدر ایرانی عہدے داروں سے پاک ایران گیس پائپ لائن کے منصوبے سمیت دوطرفہ مسائل پر مذاکرات کریں گے۔
صدر زرداری کا ایران کا دورہ ایک ایسے موقع پر ہورہا ہے جب اس سال مئی میں ایبٹ آباد میں ایک خفیہ امریکی کمانڈو آپریشن کے بعد سے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں سرد مہری چلی آرہی ہے۔
امریکہ حالیہ دنوں میں پاکستان کی 80 کروڑ ڈالر کی امداد معطل کرچکاہے۔ یہ رقم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون پر دی جانے والی امریکی فوجی امداد کے ایک تہائی کے مساوی ہے۔