افغان وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت پاکستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شکایت کرے گی، اگر پاکستان نے، اُن کے بقول، افغان دیہات پر گولہ باری بند نہ کی
پاکستانی حکام نےالزام لگایا ہے کہ افغان فوجیوں نےپاکستان کی سرحد کے اندر داخل ہوکر دو مقامی قبائلی افراد کو ہلاک کردیا ہے۔
حکومتی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ پیر کے روزکم از کم 30افغان فوجیوں کی پاکستان کی نیم خودمختار قبائلی پٹی کے اَپر خرم علاقے میں مقامی لوگوں سےجھڑپ ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ فوجی شدت پسندوں کا پیچھا کرتے ہوئے افغان سرحد کی طرف سے پاکستان میں داخل ہوئے۔
ایسو سی ایٹیڈ پریس نے افغان وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے اِس رپورٹ کی تردید کی ہے۔
دریں اثنا، افغان وزارت دفاع کے ترجمان فرمارز تمنہ نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت پاکستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو شکایت کرے گی، اگر پاکستان نے، اُن کے بقول، اُس کے دیہات پر گولہ باری بند نہ کی۔
حالیہ دنوں کے دوران افغانستان اور پاکستان کے درمیان تناؤ میں اضافہ آیا ہے، ایسے میں جب دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے علاقے میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان سرحد کی واضح حد بندی نہ ہونے کے باعث یہ علاقہ طالبان اور القاعدہ سے منسلک دہشت گردوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے، جہاں وہ آزادی کے ساتھ ایک سے دوسرے ملک میں آتے جاتے رہتے ہیں۔
حکومتی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ پیر کے روزکم از کم 30افغان فوجیوں کی پاکستان کی نیم خودمختار قبائلی پٹی کے اَپر خرم علاقے میں مقامی لوگوں سےجھڑپ ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ فوجی شدت پسندوں کا پیچھا کرتے ہوئے افغان سرحد کی طرف سے پاکستان میں داخل ہوئے۔
ایسو سی ایٹیڈ پریس نے افغان وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے اِس رپورٹ کی تردید کی ہے۔
دریں اثنا، افغان وزارت دفاع کے ترجمان فرمارز تمنہ نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت پاکستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو شکایت کرے گی، اگر پاکستان نے، اُن کے بقول، اُس کے دیہات پر گولہ باری بند نہ کی۔
حالیہ دنوں کے دوران افغانستان اور پاکستان کے درمیان تناؤ میں اضافہ آیا ہے، ایسے میں جب دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے علاقے میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان سرحد کی واضح حد بندی نہ ہونے کے باعث یہ علاقہ طالبان اور القاعدہ سے منسلک دہشت گردوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے، جہاں وہ آزادی کے ساتھ ایک سے دوسرے ملک میں آتے جاتے رہتے ہیں۔