منگل کوروسی زبان کی وکی پیڈیا ویب سائٹ کے پہلے صفحے پر بلیک آؤٹ لوگو کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا کہ اس اقدام سے روس میں انٹرنیٹ پر ماورائے عدالت سینسر شپ کاراستہ کھل جائے گا۔
معلومات فراہم کرنے والی معروف ویب سائٹ وکی پیڈیا کے روسی زبان کے ورژن نے روس کے اس نئے قانون کے خلاف احتجاجاً منگل کو اپنی ویب سائٹ بندرکھی جس میں سرکاری حکام کو بعض ویب سائٹس کو بلیک لسٹ کرنے کا اختیار دیاجارہا ہے۔
روس کی پارلیمنٹ ڈوما بچوں کے تحفظ سے متعلق بل میں ایک ترمیم پر غور کررہی ہے جس کے تحت حکام کو ایسی ویب سائٹس بند کرنے کا اختیار مل جائے گا جوبچوں کی غیر اخلاقی تصاویر شائع کرتی ہیں یا نوعمر افراد کو خودکشی یا منشیات کی جانب مائل کرتی ہیں۔
منگل کے روز روسی زبان کی وکی پیڈیا ویب سائٹ کے پہلے صفحے پر بلیک آؤٹ لوگو کے ذریعے قانون سازی کرنے والوں کو یہ پیغام دیا گیاتھا کہ اس سے روس میں انٹرنیٹ پر ماورائے عدالت سینسر شپ کاراستہ کھل جائے گا۔
وکی پیڈیا فاؤنڈیشن کے ایک ترجمان جے والش نے کہا ہے کہ وکی پیڈیا کے روسی زبان کے ورژن کے تمام رضاکارایڈیٹرز نے ایک دن کے لیے اپنی ویب سائٹ بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کی تنظیم کی یورپ اور سینٹرل ایشیا پروگرام کی کوآرڈی نیٹر نینا اوگنیانوا کا کہناہے کہ نئی قانون سازی روس میں اظہار کی آزادی پر تازہ ترین وار ہے۔جب کہ روسی حکومت اس سے قبل لوگوں کو احتجاج کے حق سے محروم کرنے کے لیے بھاری جرمانوں کا قانون منظور کرچکی ہے۔
قانون کے حامیوں کا کہناہے اس کامقصد صرف یہ ہے کہ بچوں کو ایسی معلومات سے دور رکھاجائے جوان کی صحت اور نشوونما کے لیے نقصان دہ ہیں۔
روس کی پارلیمنٹ ڈوما بچوں کے تحفظ سے متعلق بل میں ایک ترمیم پر غور کررہی ہے جس کے تحت حکام کو ایسی ویب سائٹس بند کرنے کا اختیار مل جائے گا جوبچوں کی غیر اخلاقی تصاویر شائع کرتی ہیں یا نوعمر افراد کو خودکشی یا منشیات کی جانب مائل کرتی ہیں۔
منگل کے روز روسی زبان کی وکی پیڈیا ویب سائٹ کے پہلے صفحے پر بلیک آؤٹ لوگو کے ذریعے قانون سازی کرنے والوں کو یہ پیغام دیا گیاتھا کہ اس سے روس میں انٹرنیٹ پر ماورائے عدالت سینسر شپ کاراستہ کھل جائے گا۔
وکی پیڈیا فاؤنڈیشن کے ایک ترجمان جے والش نے کہا ہے کہ وکی پیڈیا کے روسی زبان کے ورژن کے تمام رضاکارایڈیٹرز نے ایک دن کے لیے اپنی ویب سائٹ بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کی تنظیم کی یورپ اور سینٹرل ایشیا پروگرام کی کوآرڈی نیٹر نینا اوگنیانوا کا کہناہے کہ نئی قانون سازی روس میں اظہار کی آزادی پر تازہ ترین وار ہے۔جب کہ روسی حکومت اس سے قبل لوگوں کو احتجاج کے حق سے محروم کرنے کے لیے بھاری جرمانوں کا قانون منظور کرچکی ہے۔
قانون کے حامیوں کا کہناہے اس کامقصد صرف یہ ہے کہ بچوں کو ایسی معلومات سے دور رکھاجائے جوان کی صحت اور نشوونما کے لیے نقصان دہ ہیں۔