چاند پر چہل قدمی کرنے والا پہلا خلاباز چل بسا

آرم اسٹرانگ کی کمان میں خلائی جہاز اپالو 11بیس جولائی 1969ء کو چاند پر اترا
امریکی خلاباز نیل آرم اسٹرانگ، جس نے چاند پر پہلی مرتبہ چہل قدمی کی، ہفتے کے روز 82برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملا۔

اہل خاندان نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کیا جس میں بتایا گیا کہ اس ماہ کے شروع میں ان کے دل کی ’بائی پاس سرجری ‘ہوئی تھی۔

آرم اسٹرانگ کی کمان میں خلائی جہاز اپالو 11بیس جولائی 1969ء کو چاند پر اترا تھا۔
چاند کی سطح پر قدم رکھتے ہی اُنھوں نے دنیا کو ایک تاریخی پیغام بھیجا تھا۔ ۔ ’ایک انسان کا یہ چھوٹا سا قدم بنی نوع انسان کے لیے ایک عظیم جست ہے‘۔

اُس وقت کے صدر جان ایف کینیڈی نے ٹیلی فون پر بات کرتے کہا تھا کہ آج کا دن تمام امریکیوں کے لیے فخر کا دن ہے۔ اس وقت تمام دنیا کی نظر یں اس عظیم کارنامے پر لگی ہوئی ہیں۔

آرم اسٹرانگ نے اپنے ساتھی ایڈون آلڈرن کے ساتھ تقریباً تین گھنٹوں تک چاند پر چہل قدمی کی۔

آڈیو رپورٹ سننے کے لیے کلک کیجیئے:

Your browser doesn’t support HTML5

نیل آرم اسٹرانگ 2



ہفتوں بعد نیو یارک سٹی، شکاگو اور لاس انجلیس میں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ جلوس نکالے گئے جن میں ان کی شان میں قصیدے لکھے گئے اور جلوس پر اُن کی بوچھاڑ کی گئی۔

بعد میں ان خلابازوں نے دنیا بھر کا دورہ کیا۔ چاند پر یہ چہل قدمی سرد جنگ کے دوران خلائی مہم جوئی کے میدان میں امریکہ کی فتح تھی جو اس وقت شروع ہوئی تھی جب سوویت یونین نے اکتوبر 1957ء میں سوویت سیارچہ’ اسپوٹنک ون ‘ خلا میں بھیجا تھا۔

آرم اسٹرانگ حالیہ برسوں میں عوامی زندگی سے زیادہ تر دور رہے۔ لیکن، اس سال کے شروع میں اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی میں اپنے ساتھی خلاباز اوہائیو کے سابق سینیٹر جان گلین کے اعزاز میں منعقد ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کیا تھا۔

ہفتے کے روز صدر براک اوباما نے ایک بیان جاری کیا جس میں اُنھوں نے آرم اسٹرانگ کو نہ صرف موجودہ وقت بلکہ ہر زمانے کا ایک عظیم ہیرو قرار دیا۔

ہفتے کو ان کے اہل خاندان نے جو بیان جاری کیا اس میں اُنھیں ایک بہت ہی محبت کرنے والا شوہو، دادا، بھائی اور دوست قرار دیا۔

اس میں درخواست کی گئی کہ عوام ان کی خدمات، ان کی کامیابی اور ان کی انکساری کو مشعل راہ بنائیں اور کہا کہ جب آپ چہل قدمی کے لیے باہر نکلیں اور دیکھیں کہ چاند آپ کو دیکھ کر مسکرا رہا ہے تو نیل آرم اسٹرانگ کو اپنے ذہن میں لائیں اور اُنہیں آنکھ ماریں۔

آرم اسٹرانگ کے اپالو 11کو 17ممالک کی جانب سے اور امریکہ کی جانب سے خصوصی اعزازات سے نوازا گیا جن میں صدارتی تمغہ برائے آزادی، کانگریشنل اسپیس میڈل آف آنر اور
NASA کا غیر معمولی نمایاں خدمات کا اعزاز شامل ہیں۔