پاکستان کی پہلی نابینا پی ایچ ڈی: فرزانہ سلیمان پونا والا

ڈاکٹر فرزانہ پونا والا

وہ باہمت خاتون اورایک رول ماڈل ہیں، جِنھیں قابلِ قدر خداداد صلاحیتوں کے باعث معاشرے میں تعظیم و احترام کا درجہ حاصل ہے
بینائی سے محروم ہونے کےباوجود، ڈاکٹر فرزانہ سلیمان پونا والا فلسفے اور اسلامک اسٹڈیز میں ڈبل ایم اے اورپی ایچ ڈی ہیں۔ اُنھیں گذشتہ سال ’تمغہ حسن کارکردگی‘ مل چکا ہے۔

وہ پچھلے بیس برسوں سےکراچی کے ’ پی اِی سی ایچ ایس کالج‘ میں اسلامک اسٹڈیز کی لیکچرر ہیں۔

وہ ایک باہمت اور رول ماڈل خاتون ہیں، جِنھیں قابلِ قدر خداداد صلاحیتوں کے باعث معاشرے میں ایک تعظیم و احترام کا درجہ حاصل ہے۔

’وائس آف امریکہ‘ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں اُنھوں نے بتایا کہ وہ پیدائشی طور پر نابینا نہیں تھیں، بلکہ جب وہ آٹھویں جماعت کی طالبہ تھیں، اُنھیں ٹائفائڈ ہوا اور حادثاتی طور پرنظر جاتی رہی۔

تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجیئے:

Your browser doesn’t support HTML5

فرزانہ پونا والا



اُنھوں نے کہا کہ شروع میں اُن کویہ مسئلہ درپیش تھا کہ اُن کے لیے کون اتنا وقت نکالے گا، وہ تعلیم کیسے جاری رکھ سکیں گی اور اُنھیں کون پڑھ کر سنائے گا؟

لیکن، اُنھوں نے اپنےگھر والوں سے لے کر دوست، احباب ، طالب علموں اور اساتذہ سب کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے، اُن کے بقول، میرے لیے آسانیاں پیدا کیں، جس کے باعث یہ ممکن ہوا کہ میں تعلیم اور پھر ملازمت جاری رکھ سکوں۔

ڈاکٹر فرزانہ نےبتایا کہ وہ کراچی کے ناظم آباد علاقے میں رہتی تھیں اور اُن کی معلمہ تدریس کی غرض سے لانڈھی سے آیا کرتی تھیں۔